زادِ سفر…!!!
[بقلم:جویریہ بتول]۔
عجز و کردار…
حسنِ گفتار…
آسان بنیں گے ہم…
اور جب دلدار…
اخلاق کی زینت سے…
لہک کر…
نرمی کی خوشبو
سے مہک کر…
دلوں کو رہ گزر…
تب ملے گی…
یہ زندگانی تو…
تب چلے گی…
یہ غربت اور
امارت کی ریل…
فقط ہیں سب یہ…
قسمت کےکھیل…
ان میں جو تم…
الجھو گے…
کبھی نہ پھر
سلجھو گے…
ہر سو…شکوہ
شکایت ہو گی…
اخوت نہ کوئی…
رحمت ہو گی…
انسانیت منہ
چھپائے گی…
اور یہ زندگی بھی
شرمائے گی…
یہ زندگی رنگین
رہے یا سادہ…
ہوا میں اُڑو…
یا چلو پیادہ…
سوچ کو بلندی سے
ہم آہنگ رکھنا…
کردار کی رفعت سدا
اپنے سنگ رکھنا…
انسانیت کے درد سے
رہیں نہ تہی دست…
تھوڑی ملے یہ…
دنیا یا بہت…
آدمی سے ملناہے…
آدمی بن کر…
اس کردار کو اجالنا ہے…
اک مسلمان بن کر…
اُس کردار کی قیمت
بہت بھاری ہو گی…
اپنےعملوں کے تُلنے…
کی جب باری ہو گی…
ایمان بھی تب جا…
اپنا ہو گا کامل…
یہ سانسوں کا سفر جو…
ہوحسنِ خلق کا حامل…
عجز کواس زندگی کا
سامان کرنا…
بااخلاق رہنے کا
ہی پیمان کرنا…
کہ تواضع کا صلہ
ہے سدا بہار بلندی…
غرور و تکبر سے
دور رہے یہ زندگی…!!!
===========================

زادِ سفر…!!! بقلم:جویریہ بتول
Shares: