زرداری کے لئے ایک اور مشکل، جعلی اکاؤنٹس جے آئی ٹی کے سربراہ نیب میں تعینات

وفاقی حکومت نے ڈاکٹرنجف مرزا کو نیب میں تعینات کردیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نجف مرزا کوایف آئی اے سے نیب میں3سال کے لیے تعینات کیا گیا ہے ،جعلی اکاؤنٹس کیس میں نجف مرزاجےآئی ٹی کےسربراہ رہے ،نجف مرزاکی سربراہی میں بنی جےآئی ٹی نےآصف زرداری،فریال تالپورکوملوث قراردیاتھا

نجف مرزاکونیب سندھ میں اہم ذمہ داری سونپی جائے گی ،نجف مرزاکی تعیناتی سے جعلی اکاؤنٹس میں ملوث اہم شخصیات کے خلاف کاروائی متوقع ہے.

سال 1999 سے 2013 تک پی پی اور نجف مرزا میں جنگ رہی ،سال مئی 1999 میں جب سابق صدر آصف زرداری کی زبان لاہور سے آنے والی سی آئی اے ٹيم نے مبينہ طور پرکاٹي تو سینٹرل جیل کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نجف مرزا تھے جنہوں نے محکمہ داخلہ کے فیصلے پر آصف زرداری کو سی آئی اے کے حوالے کیا تھا۔ سال 2008 میں اقتدار میں آنے کے بعد پیپلز پارٹی نے نجف مرزا کو پوسٹگز سے دور رکھا لیکن 2013 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کے برسراقتدار آنے کے بعد پھر سے نجف مرزا کي قسمت جاگی۔ نجف مرزا کو ڈائریکٹرایف آئی اے سندھ تعینات کيا گيا مگرپیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت سے ان کے تعلقات اچھے نہ ہوسکے جس کے بعد نجف مرزا کو تين سال تک پورٹ قاسم ميں تعينات کرديا گيا۔

ڈاکٹر نجف مرزا کو ايک سال قبل دوبارہ ايف آئی اے ميں ايڈيشنل ڈائريکٹرجنرل ساؤتھ تعينات کیا گیا تھا ، نجف مرزا اپني ايمانداری اور ديانت داری کی وجہ سے اچھے افسر کے طور پرمشہور ہيں۔

واضح رہے کہ سابق صدر آصف زرداری بھی جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ہیں، عدالت سے ضمانت کی درخواست مسترد ہونے پر انہیں گرفتار کیا گیا تھا، وہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے ہیں، زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کوبھی نیب نے گرفتار کر رکھا ہے.

نیب کا کہنا ہے کہ آصف زرداری نے جعلی دستاویزات پر قرض لےکرہڑپ کرلیا، 2009 میں ڈیڑھ ارب پھر 2012 میں مزید 80 کروڑقرض لیاگیا ، فراڈ سے نیشنل بینک کو 3 ارب 77 کروڑکا نقصان پہنچایا گیا، آصف زرداری نے بطورصدرمملکت نیشنل بینک حکام پر اثراندازہو کرقرض لیا.

Comments are closed.