زہریلی گیس، جاں بحق افراد کا پوسٹ مارٹم کیوں نہیں کروایا گیا؟ مبشر لقمان نے اٹھایا اہم سوال
زہریلی گیس، جاں بحق افراد کا پوسٹ مارٹم کیوں نہیں کروایا گیا؟ مبشر لقمان نے اٹھایا اہم سوال
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ کیماڑی میں زہریلی گیس کے واقعے نے سب کو پریشان کر دیا، اب حالات میں کنٹرول ہیں ، ہسپتال لائے جانے والے افراد کو سانس لینے میں مشکلات کا سامنا ہے، کیماڑی میں افواہیں پھیل گئیں کہ کرونا وائرس پھیل گیا، چین سے کوئی کینٹینر آیا، کسی نے کہا کوئی کیمیکل آیا، واقعہ کے بعد مساجد میں گھر چھوڑنے کے اعلان بھی کروائے گئے
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ بندرگارہ میں ہوا ہے، وفاقی وزیر علی زیدی اس بات کی تردید کر رہے ہیں اور کہتے ہیں کہ اگر گیس کے پی ٹی سے خارج ہوتی تو وہاں لوگ کام نہ کر رہے ہوتے، صوبائی وزیر سعید غنی بھی ہلاکتوں کی تصدیق کر چکے ہیں،
مبشر لقمان نے اس بات کا انکشاف کیا کہ زہریلی گیس سے جاں بحق ہونے والے 5 افراد کا پوسٹ مارٹم نہیں کیا گیا، چار افراد کی میتوں کی تدفین کر دی گئی، ایک کی لاش کو آبائی علاقے میں روانہ کر دیا گیا، اتنی اموات ہو رہی ہیں اور پھر بھی پوسٹ مارٹم نہیں ہوا، گیس کہاں سے لیک ہوئی ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا، زہریلی گیس سے فضا خراب ہوئی اور صبح تک اثر رہا ، کسٹم ہاؤس میںچار افراد بے ہوش ہوئے جس کے بعد کسٹم ہاؤس کو بند کر دیا گیا، کراچی کے شہریوں کو ماسک پہننے کی ہدایت کی گئی ہے جس کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں، پانچ روپے والا ماسک 10 روپے میں اور 30 والا 80 میں مل رہا ہے
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ جہاں واقعہ پیش آیا یہ بحری بندرگاہ ہے یہاں مال بردار جہاز آتے ہیں، اسکے آس پاس کئی گودام بھی موجود ہیں، بیشتر لوگوں کو ہسپتال سے ڈسچارج کیا جا چکا، گیس کہاں سے آئی یہ معمہ ہے، کے پی ٹی کے ترجمان کے مطابق نیوی حکام نے دورہ کیا اور نمونے حاصل کر لئے.
شہر قائد میں زہریلی گیس، کسٹم ہاؤس کے ملازمین بے ہوش، کسٹم ہاؤس کو تالے لگ گئے
کراچی میں زہریلی گیس کا اخراج کہاں سے ہوا؟ چیئرمین کے پی ٹی بول پڑے
کراچی میں زہریلی گیس کا پھر حملہ، ہلاکتیں 8 ہو گئیں،مریضوں میں اضافہ
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کو پریشانی اس بات سے ہے کہ چین میں آفت آئی ہوئی ہے ایک ماہ سے کرونا وائرس سے ہزاروں لوگ متاثر ہوئے ہیں، بحرحال کراچی کے واقعے کا اس سے تعلق نہیں، افواہیں پھیلانے سے گریز کرنا چاہئے، پریشان ہونے کی ضرورت نہیں لیکن حکومت کو چاہئے کہ پتہ لگائے کہ زہریلی گیس کا اخراج کہاں سے ہوا، کراچی کے لوگ فون کر کے مجھ سے پوچھ رہے ہیں کہ کیا علاقہ خالی کر دیں، حکام سے رابطے کی کوشش کر رہا ہوں لیکن رابطہ نہیں ہو رہا.
کراچی میں زہریلی گیس کہاں سے آئی؟ جوڈیشیل تحقیقات کا مطالبہ سامنے آ گیا