زیر التوا مقدمات کم کرنے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں،چیف جسٹس

سپریم کورٹ میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی ضمانت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی

سپریم کورٹ نے آغا سراج درانی کے وکیل کو تحریری معروضات جمع کرانے کی ہدایت کر دی،عدالت نے کہا کہ آغا سراج درانی کے شریک ملزمان سے متعلق تفصیل جمع کرائی جائے شریک ملزمان کی خریدی گئی جائیدادوں کی تفصیلات بھی دی جائیں، عدالت نے آغا سراج درانی کے وکیل سلمان اکرم راجہ کو دلائل مختصر کرنے کی ہدایت کر دی،

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی کارروائی سے متعلق آرٹیکل پڑھا کریں، ہمیں وکلا کو سننے کا طریقہ کار وضح کرنا ہوگا،وکیل کو سنا جائے تو 20 سال کے بعد بھی زیر التوا مقدمات کم نہیں ہونگے، جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہر وکیل کیلئے وقت مقرر ہونا چاہیے،

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ چند وکلا نے زیر التوا مقدمات کم کرنے کی تجاویز دی ہیں ان پر غور کر رہے ہیں گزشتہ روز جتنے کیسز دائر ہوئے اتنے ہی نمٹائے گئے،زیر التوا مقدمات کم کرنے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں،

آغا سراج درانی کے خلاف پیشرفت رپورٹ جمع کروانے کا حکم

سراج درانی کے خلاف کیس کی سماعت،کتنے ملزمان کے شناختی کارڈ ہوئے بلاک

نیب کی طرف سے دائر کیے گئے ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ آغا سراج درانی نے 1 ارب 61 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثے بنائے جن میں سے انہوں نے کچھ جائیدادیں فروخت بھی کردیں اسپیکر سندھ اسمبلی کے غیر قانونی اثاثہ جات میں گھر اور35 گاڑیاں شامل ہیں اور دیگر اثاثوں میں 11 گاڑیاں ، بیٹے کے بنام اور اہلیہ اور بیٹوں کے نام پر کراچی اور ایبٹ آباد میں جائیداد شامل ہیں، مذکورہ جائیدادوں کی خریداری کیلئے رقم کی ادائیگی ان کے ملازمین کے نام سے کی گئی ہے۔ نیب کی طرف سے مارے گئے چھاپے کے دوران مرکزی ملزم اور ان کے دیگر اہلخانہ سے 11کروڑ روپے کی قیمتی گھڑیاں برآمد ہوئیں اور ان کے لاکر سے 350 تولے سونا بھی برآمد کیا گیا جبکہ نیب کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی نے سال 2007ء سے سال 2018ء تک 11 کروڑ روپے آمدن ظاہر کی جو کہ زرعی زمنیوں کی بتائی گئی تاہم دوران تفتیش ملزم نے آمدنی 8 کروڑ بتائی تھی۔

گن مین کے نام پر بھی ایک پلاٹ،حیران ہوں گھڑیوں کے ساتھ گھر سے بندوقیں برآمد نہیں ہوئیں،چیف جسٹس

Shares: