ضمنی انتخابات، گولیاں چل گئیں،فائرنگ کے بعد پولنگ بند،تحریک لبیک رہنما پر حملہ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے شہر ڈسکہ میں ضمنی انتخابات کے دوران گولیاں چل گئی ہیں

ریسکیو ذرائع کے مطابق ڈسکہ میں پولنگ اسٹیشن میں فائرنگ سے 4 افراد زخمی ہو گئے،زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، ہسپتال انتظامیہ کے مطابق زخمیوں میں ایک کی حالت تشویش ناک ہے

نون لیگ اور تحریک انصاف کے کارکنان کی فائرنگ کے بعد ڈسکہ کے رہائشی شخص نے انتظامیہ سے تحفظ دینے کا مطالبہ کر دیا۔ اور کہا کہ ڈسکہ کی عوام کو ووٹ دینے کے حق سے محروم نہ کیا جائے

ووٹرز کا کہنا ہے کہ فائرنگ کی وجہ سے ہمیں‌ ڈرایا جا رہا ہے پھر بھی ہم شیر کوووٹ دیں گے ، خواتین کا کہنا تھا کہ ہم گھروں سے شیر کو ووٹ دینے کے لئے نکلی ہیں،

تحریک لبّیک کے NA-75 ڈسکہ کے چیف پولنگ ایجنٹ اور سرپرست اعلی سیالکوٹ صاحبزادہ فضل حق کی گاڑی پر حملہ کیا گیا ہے، مسلح افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی تا ہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا البتہ گاڑی کے شیشے توڑ دیے گئے

قبل ازیں ن لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پولنگ اسٹیشن ویران ہیں ایک پولنگ اسٹیشن پر فائرنگ کی گئی ، کارکنان کے سامنے آنے پر فائرنگ کرنے والے چلے گئے ،ووٹ کو پرامن طریقے سے کاسٹ کرانا ہماری ذمہ داری ہے ،ضمنی انتخابات کانتیجہ عوام کی آواز ہوگی جنہوں نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا وہ کریں حکومت نے ملک کوتباہی کے دہانے پر لاکھڑا کردیا

ن لیگی رہنما رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ عوام پی ٹی آئی کے خلاف اپنی رائے کا آزادانہ استعمال کریں،ووٹرز کو گمراہ کرنے کے لیے افواہیں پھیلائی جارہی ہیں،کسی پولنگ اسٹیشن سے سادہ کاغذ پر رزلٹ نہیں لیں گے، اگروہ بڑا پولنگ اسٹیشن ہوتا توشاید آج میں ایم این اے نہ ہوتا،الیکشن کمیشن غیرمتعلقہ اور مسلح افراد کوپ ولنگ اسٹیشن میں نہ جانے دے،الیکشن صاف شفاف ہوگا تو پر امن بھی ہوگا ، پولنگ ایجنٹس گنتی کے وقت موجود ہونے چاہئیں، اپنے ایجنٹس کو کہا ہے وہ گنتی کے وقت موجود رہیں گے،

ڈسکہ میں لیگی امیدوار نوشین افتخار نےپولنگ اسٹیشن گورنمنٹ ڈگری کالج کا دورہ کیا،نوشین افتخار نےبیلٹ بکس کھلے ہونے اور دھاندلی کا الزام لگایا اس دوران امیدوار اور عملے میں تلخ کلامی بھی ہوئی

دوسری جانب چیف الیکشن کمشنرنے صوبائی الیکشن کمشنرز پنجاب اور خیبر پختونخوا کو ہدایات جاری کی ہیں کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر بلا تفریق کارروائی کی جائے، انتخابات کے آزادانہ منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انعقاد کویقینی بنا یا جائے،

قومی اور صوبائی اسمبلی کے دو دو حلقوں پر ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے این اے 75 ڈسکہ اور پی پی 51 گوجرانوالا میں مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 51 مسلم لیگ ن کے ایم پی اے شوکت منظور چیمہ کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی اور ن لیگ نے شوکت منظور چیمہ کی بیوہ بیگم طلعت منظور چیمہ کو اس پر امیدوار نامزد کیا ہے جب کہ تحریک انصاف نے چوہدری محمد یوسف کو میدان میں اتارا ہے، جماعت اسلامی کے امیدوار ناصرمحمود ہیں (ن) لیگ نے عام انتخابات کے دوران یہ نشست 31 ہزار سے زائد ووٹوں کی برتری سے جیتی تھی۔

Shares: