ضلع وسطی کے ڈوبنے کا خطرہ، احتجاجی ملازمین کے مطالبات تسلیم
مون سون کی بارشوں کے باعث ضلع وسطی کے ڈوبنے اور صفائی ستھرائی نہ ہونے کے خطرے کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر محمد بخش دھاریجو کو 4 روز سے احتجاجی دھرنے میں بیٹھے ملازمین کا خیال آ گیا۔
ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی کی جانب سے ملازمین کے خلاف متعصبانہ اقدامات پر 3 دن سے ہڑتال جاری تھی، لیکن ڈی سی نے ان کے احتجاج کو کوئی توجہ نہیں دی تھی۔
اب مون سون کی بارشوں کے شروع ہوتے ہی صورت حال کی خرابی کے اندیشے سے ڈپٹی کمشنر و ایڈمنسٹریٹر ضلع وسطی نے ملازمین کو مذاکرات کے لیے بلا لیا، احتجاجی ملازمین اور ڈپٹی کمشنر کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے، ضلع وسطی کی انتظامیہ نے ملازمین کے مطالبات مان لیے۔
مطالبات کی منظوری کے بعد گزشتہ 3 دن سے ملازمین کی قلم چھوڑ ہڑتال ختم ہو گئی، رکن قومی اسمبلی اسامہ قادری نے بتایا کہ ملازمین کے تمام جائز مطالبات کو تسلیم کر لیا گیا ہے.
کسی ملازم کی تنزلی نہیں کی جائے گی، اور ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی بھی یقین دہانی کرا دی گئی ہے۔
مطالبات کی منظوری کے ضمانتی ایم کیو ایم رکن قومی اسمبلی اسامہ قادری کو بنایا گیا ہے، ملازمین نے دفاتر کی تالہ بندی ختم کر دی، اور کام شروع کر دیا ہے۔