ظل شاہ کی موت؛ نقصان پی ٹی آئی کا نہیں بلکہ والدین کا ہوا. بہن ظل شاہ

Sister of Zille Shah Ali Bilal

پی ٹی آئی کو ایک اور ظل شاہ مل جائے گا مگر کیا والدین کا ظل شاہ واپس آئے گا؟ بہن ظل شاہ

گزشتہ دنوں مرنے والے پی ٹی آئی کارکن علی بلال عرف ظل شاہ کی بہن اور خاندان کا مشترکہ بیان سامنے آیا ہے کہ ظل شاہ کی موت سے نقصان پی ٹی آئی کا نہیں ہوا بلکہ ان کے والدین کا ہوا ہے. ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسے کارکنان کی موت سے تو انہیں فائدہ ہوا کیونکہ انہوں نے اپنی سیاست چمکائی ہے. ظل شاہ کی بہن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ان پی ٹی آئی والوں کو تو ایک اور ظل شاہ مل جائے گا لیکن ظل شاہ کے والدین کا کیا ہوگا جنہوں نے اس کو پیدا کیا اور بڑی محنت سے پالا لیکن کیا اب انہیں اپنا ظل شاہ واپس مل جائے گا یا پھر کیا یہ ظل شاہ کو واپس لاسکتے ہیں؟


جب اینکر نے ظل شاہ کی بہن سے سوال کیا کہ آپ ان کارکنان یا بچوں کو کیا پیغام دیں گی جو اس طرح ایندھن بن جاتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ بچوں کو ہمیشہ اپنے والدین کا سوچنا چاہئے جنہوں نے پالا پوسہ اور اتنا بڑا کیا جبکہ انہوں نے تمہاری خوشیوں کے خواب دیکھے ہیں. ان کا مزید کہنا تھا کہ کہ اس طرح استعمال ہونے سے قبل پیچھے اپنے خاندان کا ضرور سوچ لیا کریں کیونکہ اگر تم کو کچھ ہوگیا تو پھر پیچھے آپ کے والدین کا کیا ہوگا؟

جبکہ ظل شاہ کی بہن کا شاہ محمود قریشی کے حوالے سے کہنا تھا کہ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے دعوٰی کیا تھا کہ ظل شاہ کے والد لیاقت علی کو اغوا کیا گیا تھا جبکہ یہ سرا سر جھوٹ تھا تاہم بعد ازاں انہوں ایسی ٹوئیٹ بھی ہذف کردی تھی. علاوہ ازیں یہ بھی کہا گیا کہ ہمارے والد پر دباؤ ڈالا گیا ہے لیکن اس بات میں ایسی کوئی بھی حقیقت نہیں ہے. انہوں نے مزید کہا کہ نعیم جو ہمارے والد کا دماد ہے کا نام لیکر ایسا جھوٹا پروپیگنڈہ کیا گیا لیکن اس میں کوئی صداقت نہیں ہے.

دوسری طرف ظل شاہ کے خاندان نے اس بات کی بھی تردید کی کہ انہیں کسی قسم کی امداد عمران خان نے دی ہے کیونکہ اس سے قبل سوشل میڈیا پر کہا گیا کہ عمران خان نے ظل شاہ کے خاندان کی کفالت کا وعدہ کیا اور ایک کروڑ روپے دیا ہے. تاہم اس بیان میں بھی کوئی حقیقت نہیں بلکہ فیک نیوز ہے.
مزید یہ بھی پڑھیں
عمران خان کو کس نے کہا کہ بیڈ کےنیچے چھپ جاو؟ مریم نواز
روٹین سے ہٹ کر کردار کرنا چاہتا ہوں عثمان مختار
نور مقدم قتل کیس، ملزمان کی اپیلوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے سنایا فیصلہ
بانی ایم کیو ایم 1 کروڑ پاؤنڈ پراپرٹی کا کیس لندن ہائیکورٹ میں ہار گئے
مریم نواز بارے جھوٹی خبر پرتجزیہ کار عامر متین کو ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا گیا
پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع
آئی ایم ایف سے معاہدے میں تاخیر پر حکومت کا امریکا سے بات کرنے کا فیصلہ

ادھر دوسری جانب عمران خان کی ایک پرانی ٹوئیٹ جو انہوں نے 2017 میں کی تھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں وہ بلٹ پروف گاڑی استعمال کرنے والوں کو طعنہ دے رہے ہوتے ہیں جبکہ اب اسی کو لیکر سوشل میڈیا صارفین ان پر تنقید کررہے ہیں کیونکہ حال ہی میں انہوں نے لاہور ریلی سے بلٹ پروف گاڑی کے اندر سے خطاب کیا تھا. اس پر ایک صارف کا کہنا تھا کہ خان صاحب تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو لیکن ہمیں یاد ہے کہ "کل آپ کیا کہتے تھے اور آج کیا کررہے.”

Comments are closed.