باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے کارکن ظل شاہ، علی بلال کی موت ٹریفک حادثے میں ہوئی تاہم تحریک انصاف مسلسل جھوٹ بول بول کر پولیس پر الزامات لگا رہی تھی کہ پولیس تشدد سے ہی علی بلال کی موت ہوئی، آج حکام نے پریس کانفرنس کی اور سب ثبوت سامنے لے آئے
پریس کانفرنس میں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی اور آئی جی پنجاب نے بتایا کہ علی بلال کی موت حادثے میں ہوئی، ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، علی بلال کی موت جس گاڑی کی ٹکر سے ہوئی اس گاڑی کے ڈرائیور کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے، اس کا ویڈیو بیان سامنے آیا ہے، اب گاڑی میں موجود ایک اور شخص عمر فرید نامی کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جو واقعہ کی سب تفصیل بتا رہا ہے
عمر فرید ولد غلام حبیب کا ویڈیو میں کہنا تھا کہ کہ میں ہڑپہ کا رہنے والا ہوں اور 2012 سے یہاں پر ایئر ٹکٹنگ کا کام کر رہا ہوں جس دن یہ واقعہ ہوا میرے دوست نے مجھے فون کر کے کہا کہ کہاں ہو میں نے جواب دیا کہ میں اپنے کمرے میں ہوں اس نے کہا کہ ہم کھانا اکٹھے کھاتے ہین، میں آ جاتا ہوں یہ گاڑی لے کر آئے اور کہنے لگے کہ ہم پہلے گاڑی لگا آتے ہیں پھر کھانا کھاتے ہیں ہم نکلے اورسروس روڑ پر تھے جیسے ہی مال روڈ پر چڑھنے لگے تو یہ شخص (ظلِ شاہ )سڑک کے درمیان میں چل رہا تھا، جس سائیڈ پر میں بیٹھا تھا اس طرف سے گاڑی اسے لگی اور وہ سڑک پر گر گیا ہمیں لوگوں نے پھر ہاتھ دیا کہ اس کو مدد کی ضرورت ہے
عمر فرید نے ویڈیو بیان میں کہا کہ جہانزیب گاڑی سے اترا اور ایک بندے کی مدد سے اسے گاڑی میں ڈالا اور ہمیں بتایا گیا کہ قریب سی ایم ایچ ہسپتال ہے ہم اسے وہاں لے کر گئے تو دروازہ بند تھا پھر ہم نے فیصلہ کیا کہ سروس ہسپتال چلتے ہیں سروسز لے جانے لگے تو ٹریفک بہت زیادہ تھی وارڈن کو بتایا کہ گاڑی میں مریض ہے تو اس نے اشارہ کھلوا دیا ہم سروس پہنچے جہانزیب سٹریچر پر اسے اندر لے کر گیا اور ڈاکٹرز کے حوالے کیا واپس آ کر اس نے بتایا کہ وہ فوت ہو گیا ہےپھر ہم وہاں سے واپس آئے اور گاڑی کھڑی کر دی
واضح رہے کہ آئی جی پنجاب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ تمام تکنیکی مسائل کو بروئے کار لارے ہوئے بیک ٹریک کیا گیا گاڑی کو 31 کیمروں کی مدد سے گلبہار سیکیورٹی کی بیسمنٹ سے ٹریک کیا گیا گاڑی کی بیک سیٹ پر ظل شاہ کا خون بھی موجود ہے،6 بجکر24 منٹ پر یہ گاڑی فورٹریس اسٹیڈیم کے قریب ظل شاہ سے ٹکرائی ،پنجاب پولیس تمام تفتیش انکے والد کے سامنے خود رکھے گی گاڑی میں جہانزیب اورعمر فرید نامی افراد تھے گاڑی کا مالک راجہ شکیل ہے اور یہ پی ٹی آئی کا سینٹرل پنجاب کے وائس پریزیڈنٹ ہیں
زمان پارک میں عورتوں کے ساتھ زیادتی
عمران خان کی جاسوسی، آلات برآمد،کس کا کارنامہ؟
عمران ریاض کی گرفتاری اور تصویر کا دوسرا رخ،مبشر لقمان نے کہانی کھول دی
قانون جو بھی توڑے گا وہ تیار رہے ریڈ لائن عبور نہیں کرنی چاہئے،
مسلح افواج پر تنقید کی سزا پانچ سال قید،دو لاکھ جرمانہ، عمران ریاض خان کی اپنی ویڈیو وائرل
زمان پارک بارے آڈیو لیک،مولانا فضل الرحمان بھی خاموش نہ رہ سکے