بجٹ سازی میں قومی مفادات،عوامی جذبات کو مدِنظر رکھتے ہوئے فیصلے کیے جائیں،سیف اللہ قصوری
پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوامی ریلیف کو اولین ترجیح دی جائے،آئی ایم ایف کی سخت شرائط کو نظرانداز کرتے ہوئے قومی مفادات کو مدِنظر رکھا جائے،ضروری اشیا پر ٹیکسز کم کئے جائیں، تعلیم، صحت، روزگار، اور بنیادی سہولیات کے لیے بجٹ میں خاطر خواہ رقم مختص کی جائے.
ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل مرکزی مسلم لیگ سیف اللہ قصوری، نائب صدر حافظ طلحہ سعید، جوائنٹ سیکرٹری قاری محمد یعقوب شیخ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل حافظ خالد نیک نے مشترکہ بیان میں کیا، مرکزی مسلم لیگ کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت بجٹ کی تیاریوں میں مصروف ہے،وزیر خزانہ قوم کو خوشخبریاں سنا رہے ہیں ،حکومتی دعوے زبانی نہیں بلکہ ان پر عملدرآمد بھی ہونا چاہئے، ماضی کی طرح اگر اس بار بھی بجٹ آئی ایم ایف کے دباؤ پر بنایا گیا تو ملک میں مہنگائی کی نئی لہر آئے گی جو پہلے سے مشکلات کا شکار عوام کے لیے ناقابلِ برداشت ہوگی
مرکزی مسلم لیگ کے رہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے غریب اور متوسط طبقے کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، روزگار کے مواقع کم ہو رہے ہیں،اس لیے بجٹ میں توانائی کے نرخوں میں کمی کی جائے تاکہ مہنگائی کا بوجھ کم ہو۔ بجٹ سازی میں قومی مفادات اور عوامی جذبات کو مدِنظر رکھتے ہوئے ایسے فیصلے کیے جائیں جو معیشت کی بحالی اور عوامی فلاح کا سبب بنیں،حکومت اگر چاہے تو کرپشن پر قابو پا کر، غیر ضروری اخراجات میں کمی لا کر اور ٹیکس نظام کو شفاف بنا کر عوام کو ریلیف دے سکتی ہے، کرپشن کا پیسہ قومی خزانے میں آئے تو نہ ہمیں آئی ایم ایف اور نہ ہی ٹیکسوں کا بوجھ عوام پر ڈالنے کی ضرورت پڑے گی. حکمران طبقہ اگر واقعی خود کو عوام کا نمائندہ سمجھتا ہے تو پھر اسے بجٹ میں عام آدمی کے لیے ریلیف فراہم کرنا ہوگا۔ تعلیم، صحت، روزگار، اور بنیادی سہولیات کے لیے بجٹ میں خاطر خواہ رقم مختص کی جائے.