وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان

0
83

کوئٹہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ منصوبے جذبات اور احساسات کے بجائے پیشہ ورانہ قابلیت سے چلتے ہیں، صوبائی حکومت32 ارب روپے کی لاگت سے گزشتہ 15سال سے ادھوری 450 اسکیمات کو مکمل کر رہی ہے، صوبے میں قانونی سازی بہتر کی جارہی ہے، میر عبدالقدوس بزنجو پارٹی کے رہنماء اور پارلیمنٹ کا حصہ ہیں انہیں اظہار راۓکا حق ہے، ریکوڈک منصوبہ کیس میں ہرجانے کی رقم صوبے کو اداکرنی ہوگی، یہ بات انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی،وزیراعلیٰ جام کمال خان نے کہا کہ صوبے میں پہلی دفعہ منرل سیکٹر پر کام کر رہے ہیں ریکوڈک کا کیس عالمی سطح پر چل رہا ہے اسکا ایک فیصلہ ہمارے خلاف آچکا ہے لیکن اب تک ہر جانے کی رقم طے نہیں ہوئی قوی امکان ہے کہ ہم پر اربوں ڈالر کا جرمانہ عائد کیا جائیگا جو کہ بڑی رقم ہے یہ رقم صوبے نے ادا کرنی ہے اور اسکا سارا بوجھ حکومت بلوچستان پر آئیگا ہم اس صورتحال سے نکلنے کے لئے مختلف میکنزم پر کام کر رہے ہیں ریکوڈک و ہ واحد منصوبہ ہے جو کہ فیزبل اور گراؤنڈ پر عملی طور پر موجود ہے،باقی منصوبوں کے حوالے سے باتیں ہیں لیکن ان کے حوالے سے کوئی ٹھوس اور جامع معلومات نہیں ہیں ہمیں صوبے کے طور پر اسمبلی اور اسٹیک ہولڈرز کو بتانا ہے کہ ہماری پوزیشن ٹھیک نہیں ملکی سطح پر بھی اقتصادی صورتحال بہتر نہیں ہے اس صورتحال میں ہمیں اندورنی سطح پر کوئی بیل آؤٹ پیکج ملنے کے امکانات نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ جذبات اور احساسات سے منصوبے نہیں چلتے یہ انتہائی پیشہ ورانہ کام ہے،معدنیات دنیا کا مہنگا ترین شعبہ ہے جس پر وسیع ترین کام کرنا پڑتا ہے،ثمر مبارک مند کے کہنے پر صوبے کے ایک ارب روپے لگے لیکن دو سے تین ماہ کام کرنے کے بعد انکا منصوبہ بند ہوگیا تھر میں بھی یہی ہوا لیکن سندھ حکومت نے پیشہ ورلوگوں سے کام لیتے ہوئے تھر سے کوئلہ نکلا جس سے بجلی بنائ جارہی ہے انہوں نے کہا کہ دفتری اور آن گراؤنڈ منصوبے چل رہے ہیں،حکومت کا کام سسٹم ٹھیک کرنا ہے ہمارے فیصلوں کو سروسز پر اثر انداز ہونا چاہیے ہم میڈیا پر آنے کے بجائے مربوط اقدامات کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پی ایس ڈی پی کی کتاب بنا نا آسان جبکہ اس پر اصل کام عمل درآمد ہے ہماری حکومت جون تک32 ارب روپے کی لاگت سے 450اسکیمات جو گزشتہ حکومتوں کی شروع کردہ ہیں کو مکمل کریگی یہ وہ منصوبے ہیں جنہیں ہم نے شروع نہیں کیا یہ 15سال سے ادھوری اسکیمات تھیں، صوبے کے کالج، سکول،سڑکیں،ہسپتال ادھورے تھے انہیں پورا کر رہے ہیں،ماضی میں جو بھی حکومت آئی اس نے ماضی کے منصوبوں پر کام کرنے کی بجائے اپنے منصوبے شروع کیے انہوں نے کہا کہ صوبے میں قانون سازی بہتر کی جارہی ہے،، سروس اور بھرتیوں کے قانون بہتر کر رہے ہیں 80سال پرانے قوانین میں ریفارمز لا رہے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اتحادی جماعت ہے ان کے ساتھ تعلقات بہتر ہیں، وزیر اعظم کی مدد سے سی پیک کے مغربی روٹ پر کام کر رہے ہیں اور یہ دو روئیہ بنے گا صوبے میں کارڈیک اور کینسر کا ہسپتال بنا رہے ہیں،، پہلی بار پلاننگ کمیشن کی جانب سے صوبے کی بہتری کے لئے وفاقی پی ایس ڈی پی میں اسکیمات شامل کی جائیں گی،ہم نے صوبے کے ہر ضلعی کو تر جیح دی ہے،انہوں نے کہا کہ عبدالقدوس بزنجو پارٹی کے رکن ہیں بی اے پی میں کھلا ماحول ہے ہم ایک دوسرے سے اظہار رائے کرتے ہیں بعض اوقات ہم سنجیدیگی سے بات نہیں کر رہے ہوتے لیکن میڈیا پر بات آنے کے بعد لوگ سنجیدہ ہو جاتے ہیں اختلاف سیاست کاحصہ ہے سیاست میں لوگوں کے پاس آزادی اظہار ہونی چاہے ہم اسے کسی اور طریقے سے دیکھتے ہیں جبکہ لوگ کسی اور انداز میں دیکھ رہے ہوتے ہیں۔

Leave a reply