سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز نے واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور وزیر دفاع مارک اسپر سے ملاقات کی۔
Met with @SecPompeo and discussed ways to continue to strengthen the historic ties between our two countries. In our discussions we affirmed that the two countries stand side by side in bolstering regional and international security and stability. pic.twitter.com/FKPSG6d8Lo
— Khalid bin Salman خالد بن سلمان (@kbsalsaud) October 10, 2019
شہزادہ خالد بن سلمان نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ‘مجھے امریکی وزیر خارجہ سے مل کر خوشی ہوئی۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور اسٹریٹجک تعلقات کی گہرائی پر زور دیا۔ ان کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کو برقرار رکھنے، مشترکہ چیلنجوں کا مل کر سامنا کرنے اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس سے پہلے امریکی جریدے "The National Interest” کے مطابق 14 ستمبر کو سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر حملوں کے فوری بعد امریکی وزارت دفاع نے مشرق وسطی میں مزید فوجیوں کے علاوہ فضائی دفاعی اور میزائل ہتھیاروں کے تعینات کیے جانے سے متعلق منصوبوں کا اعلان کر دیا۔ ان میں پیٹریاٹ میزائل بیٹری، سینٹینل ریڈار اور 200 فوجی شامل ہیں.سعودی وزارت دفاع کی جانب سے مشرق وسطی میںAN/MPQ-64 Sentinel ریڈار بھی نصب کیا جا رہا ہے جو X-Band پر کام کرتا ہے۔ یہ فضائی دفاعی ریڈار 360 ڈگری کی کوریج کرتا ہے اور اس کا دائرہ کار 75 کلومیٹر تک ہے۔ اسی طرح پینٹاگان نے دو اضافی پیٹریاٹ بیٹریز اور بلند ترین جگہ کو محفوظ بنانے والے تھرمل میزائل سسٹم Thad کی بھی منظوری دی ہے۔
اب سعودی خواتین سرحدوں کی حفاظت کریں گی ، محمد بن سلمان کا انوکھا فیصلہ