سعودیہ نے ایران کے خلاف عسکری حصار بڑھا دیا

0
48

آرامکو حملوں کے بعد ایران اور سعودی عرب کی کشیدگی کم نہیں ہوئی ہے. اس سلسلے میں امریکہ نے خطے میں اہم اقدام کا اعلان کیا ہے.،سعودہ اپنا میزائل دفاعی سسٹم جدید ترین کر رہا ہے
امریکی جریدے "The National Interest” کے مطابق 14 ستمبر کو سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر حملوں کے فوری بعد امریکی وزارت دفاع نے مشرق وسطی میں مزید فوجیوں کے علاوہ فضائی دفاعی اور میزائل ہتھیاروں کے تعینات کیے جانے سے متعلق منصوبوں کا اعلان کر دیا۔ ان میں پیٹریاٹ میزائل بیٹری، سینٹینل ریڈار اور 200 فوجی شامل ہیں.سعودی وزارت دفاع کی جانب سے مشرق وسطی میںAN/MPQ-64 Sentinel ریڈار بھی نصب کیا جا رہا ہے جو X-Band پر کام کرتا ہے۔ یہ فضائی دفاعی ریڈار 360 ڈگری کی کوریج کرتا ہے اور اس کا دائرہ کار 75 کلومیٹر تک ہے۔ اسی طرح پینٹاگان نے دو اضافی پیٹریاٹ بیٹریز اور بلند ترین جگہ کو محفوظ بنانے والے تھرمل میزائل سسٹم Thad کی بھی منظوری دی ہے۔
اس سے قبل سعودی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ آرامکو حملوں کے ذمہ دار ہونے پر ایران کے خلاف ٹھوس ثبوت دے دیے گئے ہیں اب اس کے بعد ایران کے خلاف فوجی جواب بھی ممکن ہے.دوسری طرف سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ ارامکو حملے کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ایران کو جواب دینے کے لیے تمام آپشنز پر غور کیا جائے گا، سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تیل تنصیبات پر ہونے والے میزائل حملوں کا منبع ایران تھا۔

آرامکو حملوں کے بعد ایران کو جواب دینے کے لیے ملٹری آپشن بھی موجود ہے ، سعودی عرب


سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران نے حزب اللہ اور حوثی ملیشیا کو بیلسٹک میزائل فراہم کیے ہیں، خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے ایرانی اقدامات اور رویے کو روکنے کے لیے تمام ممکنہ ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

آرامکو حملوں کے بعد خطے میں تنازعے کا خطرہ بڑھ گیا ہے، امریکی وزیر خارجہ

Leave a reply