ملتان۔ (اے پی پی) رکن صوبائی اسمبلی سبین گل خان نے کہا ہے کہ میرے خلاف سوشل میڈیا اور ٹی وی پر چلائی جانے والی خبربے بنیاد ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ میں نے پروٹوکول کے مسئلے پر ڈاکٹرکو معطل کروایا ہے۔ ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سبین گل نے کہاکہ پروٹوکول کے نام پر میرے خلاف مہم کیوں چلائی گئی۔ انہوں نے کہاکہ میں 4 جولائی کو سوا 12 بجے اپنی بیٹی کو چیک کروانے کے لیے ایم ایس کے پاس گئی، مجھے شک تھا کہ میری بیٹی کوڈینگی ہوگیا ہے، ایم ایس نے مجھے اوپی ڈی میں بھیج دیاچونکہ میرا وہاں پہلی دفعہ جانا ہوا تھا جس پر ایم ایس نے ڈی ایم ایس ڈاکٹرشاہد کو میری رہنمائی کے لیے بھیجا جس کا ڈی ایم ایس ڈاکٹر شاہد نے برا منایا۔شاید ان کو جانا ان کے پروٹوکول کے خلاف تھا جس کا انہوں نے میڈیا پراظہارکیا۔ وہ مجھے اوپی ڈی نہ چاہتے ہوئے بھی لے گئے۔وہاں ڈاکٹرسعدیہ خان موجودنہ تھیں ان کی اوپی ڈی میں غیرموجودگی پر میں ان کے کمرے کی طرف چلی گئی۔اپنی باری کے لیے ان کے کمرے کے باہر پندرہ منٹ تک گرمی میں انتظار کیا۔ نرس کے کہنے پر اپنی بیماربیٹی کوساتھ لے کر اجازت طلب کرکے اندرچلی گئی جہاں کوئی مریض موجودنہ تھا جبکہ ڈاکٹر سعدیہ کو میرا اندر آنا اس وقت ناگوارگزرا۔ اور انہوں نے مجھے باہر چلے جانے کو کہا۔ ڈاکٹر سعدیہ کی شکایت پر میرے ساتھ بدتمیزی کی گئی اورمیری بچی کو چیک کرنے سے انکارکردیا گیا۔ سبین گل نے کہاکہ کیا کمرے کے باہر اپنی باری کا بیمار بچی کے ساتھ انتظار کرنا میرا پروٹوکول تھا۔ کیاکمرے میں اجازت لے کرجانا میراپروٹوکول تھا۔ نہ تو میں نے ڈاکٹر کو اپنے گھربلایا تھا اور نہ ہی ایم ایس آفس میں۔ انہوں نے کہاکہ تین ماہ پہلے میں نے اس واقعہ پر نہ ہی ان ڈاکٹروں کوتبدیل کرایا نہ ہی معطل کروایا۔ میں نے انتہائی ذمہ داری اور قواعدوضوابط کومدنظر رکھتے ہوئے تحریک استحقاق جوکہ میراقانونی حق تھا جمع کروائی جس پر کمیٹی نے میرا موقف سننے کے بعد مزید انکوائری اورحتمی فیصلہ آنے تک ڈاکٹر شاہد کو معطل کردیا۔ کمیٹی کے اس فیصلے پر وہ کبھی بھی اثرانداز نہیں ہوئیں۔اس موقع پر ان کے ہمراہ گلشن وڑائچ، غزل صدیقی، عصمت جبیں،سعدیہ بھٹہ سمیت دیگر شریک تھیں۔

سوشل میڈیا اور ٹی وی پر چلائی جانے والی خبربے بنیاد ہیں، رکن صوبائی اسمبلی کی پریس کانفرنس
Shares: