فیصل آباد (محمد اویس) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سی پیک کے تحت بننے والے سپیشل اکنامک زون علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی کے آغاز سے صنعتی ترقی اور روزگار کی فراہمی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔ نیب آرڈینس لا کر بیوروکریسی کے سر پر لٹکی تلوار ہٹا دی ہے اب ان کے پاس کام نہ کرنے کا کوئی بہانہ نہیں ہونا چاہیئے۔ آئی جی پنجاب دو سے تین ماہ کے اندر رسہ گیروں، ڈاکووں اور غنڈہ عناصر کا خاتمہ کریں۔ بیرونی سرمایہ کاری میں اضافے کے لئے گورننس کا نظام بہتر بنانا ہے۔ وہ فیڈمک کے زیر انتظام سی پیک کے تحت قائم کئے جانے والے پہلے سپیشل اکنامک زون کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ چین کی بہت سی انڈسٹری "ری لوکیٹ” ہو کر پاکستان آنا چاہتی ہے اس لئے ہمیں انفراسٹرکچر بہتر بنانی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ چینی صدر نے خود انہیں یقینی دہانی کروائی ہے کہ اگر پاکستان سرمایہ کاری کے لئے بہتر ماحول فراہم کرے تو وہ خود چینی صنعتکاروں کو اپنی صنعتیں پاکستان منتقل کرنے کی ہدایت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چین سے صرف انڈسٹری نہیں آئے گی بلکہ ٹیکنالوجی ٹرانسفر بھی ہو گی۔ عمران خان نے کہا کہ چین نے بھی اس ماڈل کے تحت پہلے ایکسپورٹ زون بنا کر اپنی ایکسپورٹس کو بڑھایا اور گزشتہ 30 سال میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکال کر ہمیں راستہ دکھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1960 کے عشرے میں پاکستان میں بھی انڈسٹری لگ رہی تھی لیکن 1970 کے عشرے میں یہ پالیسی تبدیل کر کے سرمایہ کار کو برا بنا کر پیش کیا گیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ترقی کرنی ہے تو انڈسٹری لگانی ہے، ایکسپورٹ بڑھانی ہے اور زراعت کے شعبے میں پیداوار میں اضافہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت کے ذریعے بھی پاکستان بہت پیسہ کما سکتا ہے اس پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے انڈسٹریلائزیشن پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم کو فروغ دینے اور فنی تعلیمی اداروں میں اضافہ کرنے کی شدید ضرورت ہے۔ انہوں نے فیڈمک کے چیئرمین میاں کاشف اشفاق کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت آپ سے پورا تعاون کرے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جب حالات مشکل ہوتے ہیں تو بچت ضروری ہو جاتی ہے تاکہ عوام کا پیسہ ضائع نہ ہو۔

Shares: