شجاع آباد : بنک مینیجر مجبوریوں کا ناجائز فائدہ اٹھانے لگ گیا
شجاع آباد (نمائندہ باغی ٹی وی) کے زرعی ترقیاتی بینک میں رشوت کا بازار گرم، متاثرین کا بینک مینیجر کے خلاف احتجاج تبادلے کا مطالبہ
تفصیلات کے مطابق شجاع آباد میں زرعی ترقیاتی بینک کے رشوت خور مینیجر کے خلاف متاثرین نے بینک کے سامنے احتجاج کیا۔ صحافیوں سے گفتگو میں متاثرین نے بتایا کہ شجاع آباد میں زرعی ترقیاتی بنک کے منیجر شفیق آرائیں نے رشوت کا بازار گرم کررکھا ہے اور بغیر رشوت کے کسی کو زرعی قرضہ جاری نہیں کرتا جو لوگ رشوت نہیں دیتے ان کو اتنے چکر لگوائے جاتے ہیں کہ ان کومجبور ہو کر رشوت دینی ہی پڑتی ہے۔ بینک مینیجر کا صارفین کے ساتھ رویہ بہت خراب ہے حتیٰ کہ بینک ملازمین بھی اس کے رویے سے تنگ ہیں۔ متاثر رانا سکندر نے بتایا کہ میں نے دو بار بینک سے ساڑھے سات لاکھ اور پھر آٹھ لاکھ روپے قرضہ لیا ہے اور دونوں بار بینک مینیجر شفیق کو 25,25 ہزار روپے رشوت دی ہے۔ اسی طرح ایک اور متاثر ملک اللہ ڈیوایا نے بینک سے ساڑھے سات لاکھ روپے قرضہ منظور کرانے کیلئے بینک منیجر شفیق کو 30 ہزار روپے رشوت دی۔ چوہدری ساجدنے بتایا کہ میرے والد نیک محمد نے بھی بینک سے تین لاکھ روپے قرضہ لینے کیلئے منیجر شفیق کو 15 ہزار رشوت دی۔خورشید نے بتایا کہ بینک سے اڑھائی لاکھ روپے قرضہ منظور کرانے کیلئے بینک منیجر شفیق کو 12 ہزار روپے رشوت دی۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ زرعی بینک کا منیجر شفیق آرائیںقرضہ دینے کے بہانے چھوٹے اور غریب کسانوں کا خون چوس رہا ہے۔ صرف بڑے زمیندار ہیں جو اس کے عتاب کا شکار نہیں ورنہ چھوٹے زمیندار اور کسان اس سے بہت تنگ ہیں اور رشوت کے بغیر قرض کا تصور بھی نہیں۔ متاثرین نے بینک کے گیٹ کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ بینک منیجر شفیق اور آرائیں کو فوری طور پر تبدیل کر کے کسانوں کیلئے بغیر رشوت قرض کے حصول کو یقینی بنایا جائے۔ بینک منیجر شفیق نے اس بارے میں کسی بھی قسم کا موقف دینے سے انکار کر دیا ہے .