کراچی۔ 11 اکتوبر (اے پی پی) کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے صدر آغا شہاب احمد خان نے وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت، ٹیکسٹائل عبدالرزاق داؤد کو کے سی سی آئی کے دورے کی دعوت دی ہے تاکہ انہیں متنازعہ ٹریڈ آرگنائزیشن آرڈیننس 2013ء کے بارے میں اپنا نقطہ نظر پیش کرنے کا موقع مل سکے اور ٹریڈ آرگنائزیشن آرڈیننس 2007ء کو بحال کرنے کے لیے حکومت کو راضی کیا جاسکے، ساتھ ہی مشیر وزیراعظم کی حکمت عملی کے بارے میں آگاہی حاصل ہوکہ وہ کس طرح ایف پی سی سی آئی سے جعلی ٹریڈ باڈیز کے مکمل خاتمے کو ممکن بنایا جاسکتا ہے اگر ایسا ہو جائے تو یہ پورے ملک کے بہتر مفاد میں ہوگا۔ کراچی چیمبر سے جمعہ کو جاری کردہ اپنے بیان میں کے سی سی آئی کے صدر نے مشیر تجارت رزاق داؤد کو 11 اکتوبر 2019ء کو ارسال کیے گئے ایک خط میں ان کی توجہ متنازعہ ٹریڈ آرگنائزیشن 2013ء کی طرف مبذول کروائی جس سے جعلی اور بوگس ٹریڈ ایسوسی ایشنز کے ذریعے ایف پی سی سی آئی میں قبضہ گروپ کو داخل ہونے کا موقع ملا اور اس طرح تاجر وصنعتکار برادری کے حقیقی نمائندوں کو ایف پی سی سی آئی کے معاملات میں کچھ کہنے کے بنیادی حق سے محروم کردیا گیا۔ہمارا یہ پختہ یقین ہے کہ ٹی او او 2013ء کو ختم کرکے ٹی او او 2007ء بحال کرنے اور اصل روح کے ساتھ اس پر عمل درآمد سے ایف پی سی سی آئی قبضہ مافیا کے چنگل سے آزاد ہوجائے گا۔ اس سلسلے میں انہوں نے وزیراعظم کے مشیر کے ساتھ بزنس مین گروپ کے چیئرمین و سابق صدر کراچی چیمبر سراج قاسم تیلی اور سابق صدر کے سی سی آئی جنید اسماعیل ماکڈا کی سربراہی میں کے سی سی آئی کے وفد کی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اس اجلاس میں کے سی سی آئی کے وفد نے ٹی او او 2007ء اور ٹی او او 2013ء کا تفصیلی موازنہ پیش کیا تاکہ مشیر تجارت ٹی او او 2013ء کی سنگین خرابیوں کو بہتر طور پر سمجھ سکیں اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے اس کے مطابق اقدامات عمل میں لاسکیں۔

کراچی چیمبر کی مشیر تجارت کو کے سی سی آئی کے دورے کی دعوت
Shares: