01 اپریل کو پیدا ہونے والی چند مشہور شخصیات

1936ء عبدالقدیر خان، محسن پاکستان جنہوں نے پاکستان کو ناقابل تسخیر بنا دی
0
182

01 اپریل کو پیدا ہونے والی چند مشہور شخصیات

1578ء ولیم ہاروے، انگریز سائنسدان، جس نے خون کی گردش اور دل کا افعال بیان کئے ۔ (وفات : 1657ء)

1621ء گرو تیغ بہادر، 9ویں نانک کے طور پر جانا جاتا ہے، 9ویں سکھ گرو (وفات : 1675ء)

1815ء اوتو وان بسمارک، جرمن سیاستدان، سفیر، مفسرِ قانون (وفات : 1898ء)

1865ء رچرڈ اڈولف زگمونڈی، نوبل انعام (1925ء) یافتہ آسٹرین-ہنگرین ماہرِ کیمسٹری، انھوں نے کولائڈاپر کام کیا۔ (1929ء)

01 اپریل 1879ء اردو کے نامور ڈرامہ نگار آغا حشر کاشمیری کی تاریخ پیدائش ہے۔ آغا حشر کاشمیری امرتسر کے ایک کشمیری خاندان میں پیدا ہوئے اور ان کا اصل نام محمد شاہ تھا۔1897ء میں انہوں نے ایک پارسی تھیٹر کے ڈرامے دیکھے تو خود بھی ڈرامہ لکھنے کی طرف مائل ہوئے اور بمبئی کی الفریڈ تھیٹریکل کمپنی سے وابستہ ہوکر ڈرامہ لکھنے لگے۔ انہوں نے شیکسپیئر کے مختلف ڈراموں کے اردو ترجمے بھی کیے جو بہت مقبول ہوئے۔ 1910ء میں انہوں نے اپنی تھیٹریکل کمپنی قائم کی جس میں پیش کیے جانے والے ڈرامے وہ لکھتے بھی خود تھے اور ان کی ہدایات بھی خود دیتے تھے۔ آغا حشر کاشمیری اردو ڈرامے کی تاریخ میں بڑا اہم مقام رکھتے ہیں۔ انہیں ہندوستان کا شیکسپیئر بھی کہا جاتا ہے۔ آغا حشر کاشمیری کا انتقال 28 اپریل 1935ء کو لاہور میں ہوا اور وہ میانی صاحب کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہوئے

1889ء ڈاکٹر کیشو رام بالی رام ہیڈ گیوار، انتہا پسند ہندو تنظیم آر ایس ایس کے بانی۔

1911ء فوجا سنگھ، بھارتی نژاد برطانوی 101 سال کی عمر میں وہ لندن میراتھن میں دوڑا اور اُسے 7 گھنٹوں میں مکمل کرلیا، جو عالمی ریکارڈ ہے۔

1919ء جوزف میورے، نوبل انعام (1990ء) یافتہ امریکی پلاسٹک سرجن، معلم جامعہ (وفات : 2012ء)

1920ء توشیرو میفونی، جاپانی اداکار (وفات : 1997ء)

1930ء نیاز ہمایونی، پاکستان سے تعلق رکھنے والے سندھی زبان کے ادیب، شاعر، مترجم اور محقق (وفات : 2003ء)

1933ء کلاؤڈ کوہن-ٹناڈجی، صتیون چھو نوبل انعام (1997ء) یافتہ فرانسیسی طبیعیات دان، یہ انعام انہوں نے امریکی سائنس دان ولیم ڈینیل فلپس اور صتیون چھو کے ہمراہ لیزر کی روشنی کے ذریعے ایٹم کو پھانسنے اور انہیں ٹھنڈے کرنے کے طریقے کو بہتر کرنے پر حاصل کیا تھا۔

1936ء عبدالقدیر خان، محسن پاکستان جنہوں نے پاکستان کو ناقابل تسخیر بنا دیا۔ ایٹم بم کے خالق، ماہرِ طبیعیات، جنہوں نے آٹھ سال کے انتہائی قلیل عرصہ میں انتھک محنت و لگن کی ساتھ ایٹمی پلانٹ نصب کر کے دنیا کے نامور نوبل انعام یافتہ سائنس دانوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔ ٭یکم اپریل 1936ء پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی تاریخ پیدائش ہے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان بھوپال میں پیدا ہوئے۔ 1952ء میں وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہجرت کرکے کراچی آگئے جہاں انہوں نے ڈی جے کالج کراچی سے بی ایس سی کیا۔ 196ء میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے وہ یورپ چلے گئے جہاں انہوں نے جرمنی اور ہالینڈ کی یونیورسٹیوں سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور پی ایچ ڈی کیا۔ 1974ء میں انہوں نے پاکستان کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو سے رابطہ قائم کیا اور انہیں بتایا کہ وہ یورینیم کی افزودگی جیسے پیچیدہ اور مشکل ترین کام میں مہارت رکھتے ہیں اور ملک کی خدمت کے لیے وطن واپس آنا چاہتے ہیں۔ ذوالفقار علی بھٹو نے ڈاکٹر قدیر خان کو فوراً وطن واپس آنے کی ہدایت کی ۔ بھٹو نے ان پر اعتماد کرتے ہوئے انہیںاپنا پروجیکٹ شروع کرنے کی تمام سہولیات فراہم کردیں اور31 جولائی 1976ء کو راولپنڈی میں انجینئرنگ ریسرچ لیبارٹریز کا قیام عمل میں آگیا جو اب ڈاکٹر عبدالقدیر خان ریسرچ لیبارٹری کہلاتا ہے۔ دو سال کی ریاضت کے بعدڈاکٹر عبدالقدیر خان اس لیبارٹری میں یورینیم کو افزودہ کرنے کے تجربے میں کامیاب ہوگئے۔ تقریباً اسی زمانے میں کہوٹہ کے مقام پرایٹمی پلانٹ کی تنصیب مکمل ہوگئی جہاں پاکستان نے اپناسب سے بڑا ہتھیار ایٹم بم تیار کیا۔ 28 مئی 1998ء کو پاکستان نے پہلا ایٹمی دھماکا کیا اور یوںایٹمی طاقت رکھنے والے ملکوں کی صف میں شامل ہوگیا۔ 2003ء میں امریکا نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور ان کے رقفا پر الزام لگایا کہ وہ پاکستان کے ایٹمی راز شمالی کوریا ، ایران اور لیبیا کو فروخت کررہے ہیں اور ان کے ایٹمی پروگرام کی تکمیل میں مدد دے رہے ہیں۔ امریکا نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو امریکا کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا مگر حکومت پاکستان نے عوام اور پریس کے شدید دبائو کے باعث ایسا کرنے سے انکار کردیا اور وفاقی کابینہ کی سفارش پر ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی معافی کی اپیل منظور کرلی اور ان کے نقل و حرکت ان کی حفاظت کے پیش نظر ان کے گھر تک محدود کردی۔

1937ء محمد حامد انصاری، بھارت کے بارہویں نائب صدر (11 اگست 2007 تا 10 اگست 2017)

1940ء ونگری ماتھی، کینیا کی خاتون سیاست دان۔ پہلی افریقی خاتون جنہوں نے نوبل انعام حاصل کیا، ان کا سب سے بڑا کارنامہ گرین بیلٹ مومنٹ ہے۔ جس میں 30 ملین سے زیادہ درخت لگائے گئے۔ اور انھیں ٹری وومن کے نام سے یاد کیا جانے لگا۔ ماحول کے حوالے سے ان کی خدمات کے صلے میں 2004ء کا امن کا نوبل انعام دیا گیا۔ ونگری ماتھی 2003ء سے لے کر 2005ء تک کینیا کی حکومت میں وزیر کے عہدے پر فائز رہیں۔ (وفات : 2011ء)

1941ء ایت ودےکار، بھارتی کرکٹر

1942ء آصف احمد، پاکستانی سابقہ 1960 تا 1972ء فرسٹ کلاس کرکٹر

1946ء اقبال مہدی، پاکستانی آئل پینٹنگ اور پین اینڈ انک اسکیچ میں تخصیص رکھنے والے مصور ٭ پاکستان کے نامور مصور اقبال مہدی یکم اپریل 1946ء کو امروہہ میں پیدا ہوئے تھے۔قیام پاکستان کے بعد 1962ء میں وہ کراچی آگئے جہاں انہیں ترقی پسند ادیبوں اور شاعروں کی صحبت میسر آئی۔ ابتدا میں وہ اپنے عزیز اور مشہور مصور صادقین کے انداز مصوری سے بہت متاثر تھے مگر پھر انہوں نے اپنا ایک الگ اسلوب مصوری تشکیل دیا۔ 1969ء میں ان کی مصوری کی پہلی نمائش آرٹس کونسل آف پاکستان میں ہوئی اسی زمانے میں انہوں نے مشہور ترقی پسند دانشور سید سبط حسن کے جریدے لیل و نہار سے وابستگی اختیار کی جس میں ان کے بنائے ہوئے سرورق اور اسکیچز بہت پسند کئے گئے۔ 1970ء میں جب اردو کا مشہور جریدہ ’’سب رنگ‘‘ جاری ہوا تو انہوں نے اس جریدے میں اسکیچز بنانا شروع کئے جس نے اردو جرائد کی دنیا میں مصوری کے ایک نئے اسلوب کی بنیاد رکھی۔ ساتھ ہی ساتھ اقبال مہدی کا پینٹنگز بنانے کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ 1976ء میں جب قائداعظم محمد علی جناح کی پیدائش کا صد سالہ جشن منایا گیاتو اس موقع پر اقبال مہدی نے قائداعظم کی زندگی کے مختلف پہلوئوں کی پینٹنگز تیار کیں جن کی نمائش پورے ملک میں ہوئی۔ 1977ء میں انہوں نے علامہ اقبال کے صد سالہ جشن پیدائش کے موقع پر ان کی شخصیت کے حوالے سے بھی ایسی ہی متعدد پینٹنگز تیار کیں۔ اقبال مہدی رئیلسٹک انداز مصوری کے بہت بڑے پینٹر تھے۔ ان کی بنائی ہوئی پینٹنگز کی نمائش نہ صرف پورے پاکستان میں بلکہ پوری دنیا میں ہوئی تھی۔ وہ نہ صرف انسانی چہروں کو پینٹ کرنے میں مہارت رکھتے تھے بلکہ انہوں نے گھوڑوں کی جو پینٹنگز بنائی تھیں وہ بھی ان کی مصورانہ مہارت کا شاہکار تھیں۔ 19مئی 2008ء کو اقبال مہدی اسلام آباد میں وفات پاگئے ۔ ان کی میت کو کراچی لایا گیا جہاں وہ سخی حسن کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہوئے۔

1994ء ناصر اقبال، پاکستانی اسکواش کھلاڑی، 2007ء میں ناصر اقبال نے فیڈی تھروٹ کو ہرا کر بریٹش جونئر اوپن چیمپین شپ جیتی۔ 2015ء میں ٹوڈ ہیریٹی کو شکست دے کر انہوں نے پریزڈنٹ گولڈ کپ چیمپئن شپ جیتی۔

1971 : پناہ بلوچ بلوچستان کے معروف ادیب، محقق اور مصنف
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تلاش ، ترتیب و ترسیل: آغا نیاز مگسی

Leave a reply