جکارتا: انڈونیشیا کی عدالت نے 13 نابالغ طالبات کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے استاد کو سزائے موت سنا دی-

باغی ٹی وی : عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے اسلامی بورڈنگ اسکول کے 36 سالہ سربراہ اور استاد ہیری ویرامین کو طالبات کے ساتھ جنسی زیادتی پر فروری میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

اسلامی بورڈنگ اسکول کے استاد پر الزام تھا کہ انہوں نے 2011 سے 2016 کے درمیان لالچ دے کر یا ڈرا دھمکا کر 11 سے 16 سال کی 13 طالبات کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

3 افراد نےحاملہ بکری کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا کرمار ڈالا،ایک ملزم گرفتار

شہر بندونگ کے مدنی بورڈنگ اسکول کے 36 سالہ سربراہ اور استاد ہیری ویرامین کے خلاف ایک متاثرہ طالبہ کے والدین نے تھانے میں شکایت درج کرائی تھی جس پر استاد کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔ ٹرائل کے دوران ایک درجن طالبات بھی سامنے آگئیں تھیں-

جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی ان طالبات کا تعلق انتہائی غریب گھرانوں سے تھا اور والدین نے بچیوں کو پالنے کی قوت نہ رکھنے کے باعث اسلامی بورڈنگ اسکول میں داخل کرایا تھا وہ اسکالر شپ پر تعلیم حاصل کر رہی تھیں جنسی زیادتی سے 9 طالبات حاملہ بھی ہوئیں اور بچوں کو جنم بھی دیا-

فحش فلموں کی اداکارہ کو قتل کر کے لاش کے ٹکڑے کر دیئے گئے

اس ہولناک انکشافات کے بعد عدالت سے درندہ صفت استاد کو جنسی طور پر ناکارہ کرنے کی سزا دینے کی استدعا بھی کی گئی تھی تاہم مقامی عدالت نے ملزم کو 16 فروری کو عمر قید کی سزا سنائی تھی-

عوامی دباؤ پر حکومت نے سفاک شخص کو موت کی سزا دلوانے کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا جس پر آج اعلیٰ عدلیہ نے مجرم کی عمر قید کو سزائے موت میں تبدیل کردیا ہے-

نوبیاہتا جوڑے کی شادی کے چند گھنٹوں بعد دسویں منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی

Shares: