مقبوضہ بیت المقدس:انتہاپسندیہودیوں کےفلسطینیوں پرحملے:163فلسطینی اور6اسرائیلی پولیس اہلکارزخمی

0
49

مقبوضہ بیت المقدس:انتہاپسندیہودیوں کےفلسطینیوں پرحملوں میں 163فلسطینی اور6اسرائیلی پولیس اہلکارزخمی ،اطلاعات کے مطابق مبقبوضہ بیت المقدس میں‌ ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم 163 فلسطینی اور چھ اسرائیلی پولیس اہلکار کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

 

فلسطینی میڈیکل سروس کے مطابق زیادہ تر افراد مسجد اقصیٰ میں زخمی ہوئے جہاں فلسطینیوں کی جانب سے پتھراؤ اور بوتلیں پھینکنے جانے کے بعد اسرائیلی پولیس نے ربڑ کی گولیوں چلائیں اور دستی بم پھینکے۔

 

ہلال احمر نے تشدد میں زخمی ہونے والوں کے لیے ایک فیلڈ ہسپتال بھی قائم کیا ہے۔

 

یروشلم کے پرانے شہر میں واقع مسجد اقصیٰ نہ صرف مسلمانوں کے لیے سب سے قابل احترام مقامات میں سے ایک ہے، بلکہ یہودیوں کے لیے بھی یہاں مقدس مقام بھی ہے جسے ٹیمپل ماؤنٹ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

یہ مقام اکثر اوقات تشدد اور جھڑپوں کا مرکز رہا ہے اور اس سال بھی رمضان کے مہینے کے آخری جمعے کی رات یہاں عبادت کے لیے ہزاروں افراد جمع ہوئے جس کے بعد ایک بار پھر تشدد شروع ہو گیا۔

https://twitter.com/LinahAlsaafin/status/1389448204752769027

خبر رساں ایجنسی کے مطابق مسجد اقصیٰ کے ایک عہدیدار نے مسجد کے لاؤڈ سپیکر سے پُر سکون رہنے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ’پولیس کو نمازیوں پر فوراً دستی بم پھینکنے بند کرنے چاہییں اور نوجوانوں کو پرسکون ہو کر خاموش ہونا چاہیے۔‘

 

فلسطین کی ہلال احمر کی ایمرجنسی سروس نے بتایا کہ زخمی ہونے والے 88 فلسطینیوں کو ربڑ میں لپٹی دھاتی گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ زخمی ہونے والے چھ افسران میں سے چند کو طبی امداد کی ضرورت ہے۔

 

اسرائیل نے سنہ 1967 کی مشرق وسطی کی جنگ کے بعد سے ہی مشرقی یروشلم پر قبضہ کر لیا تھا اور وہ پورے شہر کو اپنا دارالحکومت سمجھتا ہے، حالانکہ بین الاقوامی برادری کی اکثریت اسے تسلیم نہیں کرتی ہے۔

 

فلسطینیوں کا دعویٰ ہے کہ مشرقی یروشلم مسقبل میں بننے والی ان کی آزاد ریاست کا دارالحکومت ہے۔

کئی صارفین شیخ جراح کے علاقے اور گذشتہ روز یروشلم میں فلسطینیوں اور اسرائیلی پولیس کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کی ویڈیوز شئیر کر رہے ہیں۔

 

 

 

Leave a reply