سری نگر:مقبوضہ وادی میں کرفیواور لاک ڈاؤن کا 196واں روز،کشمیریوں پرمظالم جاری،یو این سیکرٹری جنرل کابے اثربیان جاری ،اطلاعات کےمطابق مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فوج کےمظالم جاری ہیں، وادی میں کرفیواورلاک ڈاون 196 ویں روزمیں داخل ہوگیا ہے۔

مقبوضہ وادی کشمیرمیں بھارت کی طرف سےمسلط کردہ غیرانسانی لاک ڈاون اور مواصلاتی بندش کے باعث مسلسل 196 ویں روز بھی معمولات زندگی بدستور مفلوج ہیں۔ سڑکیں سنسان، وادی میں دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے اور ایک کروڑ سے زائد افراد دنیا کی سب سے بڑی جیل میں قید ہیں۔ وادی میں نام نہاد سرچ آپریشن اورپکڑ دھکڑ کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔وادی میں خوراک اور ادویات کی قلت بھی برقرار ہے۔ 8 لاکھ سے زائد کشمیریوں کوسخت پریشانیوں کا سامنا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں اب تک لگ بھگ 894 بچے شہید ہوچکے ہیں جبکہ 177 ہزار سے زائد یتیم ہوچکے ہیں۔

بھارت نے مظلوم کشمیریوں پر ظلم وبربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے اور ہزاروں کشمیریوں سمیت مقبوضہ وادی کی سیاسی قیادت کو بھی جیلوں میں بند کر رکھا ہے۔وادی میں موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات تاحال معطل ہیں۔ دوسری جانب مودی سرکار کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے میں ناکام ہےکشمیری کرفیو توڑ کر سڑکوں پر نکل آئے اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کرتے رہے۔

ادھر آج اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کشمیریوں پرہونے والے بھارتی مظالم کے خلاف بھارت کو پیغام دیا ہے اس سے مزید مایوسیاں پھیل گئی ہیں، انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا ہرصورت احترام کیا جانا چاہیے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا بھارت کو میٹھا میٹھا پیغام ،اطلاعات کےمطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا ہرصورت احترام کیا جانا چاہیے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا ہرصورت احترام کیا جانا چاہیے، نہ صرف کشمیر بلکہ پوری دنیا میں انسانیت کا احترام کیا جانا چاہیے، انسانی حقوق کمشنر کی دو رپورٹس میں کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کی مکمل عکاسی ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگونتریس نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک آبی معاہدہ موجود ہے، معاہدہ میں عالمی بنک ضامن ہے، ہمارا بھی ایسا ہی معاہدہ اسپین کے ساتھ ہے، پانی ہتھیار نہیں بلکہ امن کا ضامن ہونا چاہیے۔

واضح رہے کہ 5اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کر کے مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ کر دیا تھا اور بھارت نے کشمیریوں کی نقل وحرکت پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔یکم نومبر سے بھارتی شہریوں کو مقبوضہ کشمیر میں جائیداد خریدنے اور وہاں رہنے کا حق بھی حاصل ہو گیا ہے۔

Shares: