22 افغان فوجی کرونا کی وجہ سے نہیں بلکہ ایک خطرناک لڑائی میں مارے گئے

کابل:22 افغان فوجی کرونا کی وجہ سے نہیں بلکہ ایک خطرناک لڑائی میں مارے گئے ،اطلاعات کےمطابق افغانستان کے دو صوبوں میں طالبان جنگوؤں نے فوجی چیک پوسٹوں پر دھاوا بول دیا جس میں مجموعی طور پر 22اہلکار ہلاک اور23 زخمی ہوگئے، دو دنوں میں چیک مختلف پوسٹوں پر حملے میں ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی تعداد 47 ہوگئی۔

افغان میڈیا کے مطابق طالبان جنگجوؤں نے دو صوبوں سرِپل اور لوگار کی فوجی چیک پوسٹوں پر حملہ کردیا، دو طرفہ فائرنگ کے نتیجے میں مجموعی طور پر 22 اہلکار ہلاک اور 23 زخمی ہوگئے جب کہ افغان سیکیورٹی فورسز نے قندھار درجنوں طالبان کے مارے جانے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

ترجمان افغان وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبے سرِ پل میں 11 اور لوگار میں 8 اہلکار ہلاک ہوئے۔ قندھار میں بھی طالبان اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ ہوئی جس میں درجنوں طالبان جنگجو مارے گئے۔ آزاد ذرائع سے کابل حکومت کے اس دعوے کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

طالبان کی جانب سے صوبے سرِپل کی افغان فوجی چیک پوسٹ پر حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے تاہم صوبے لوگار اور قندھار حملوں کے الزام کی نہ تو تصدیق کی گئی ہے اور نہ ہی تردید کی ہے۔واضح رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان امن معاہدے کو دو ماہ ہونے کو آ رہے ہیں لیکن تاحال امن قائم نہیں ہوسکا ہے۔ جنگجوؤں اور سیکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں کا سلسلہ بھی تاحال جا ری ہے۔

Comments are closed.