3بار صوبائی حکومت سے ہیلی کاپٹر مانگا، انکار کیا گیا، گورنر خیبرپختونخوا کادعویٰ
گورنر خیبر پختونخوا غلام علی کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر کے استعمال کا بل دوبارہ آیا تو واپس بھیج دوں گا۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر کے پی کا کہنا تھا تین بار صوبائی حکومت سے ہیلی کاپٹر مانگا لیکن انکار کیا گیا۔ غلام علی کا کہنا تھا ہیلی کاپٹر کے استعمال کا بل دوبارہ آیا تو واپس بھیج دوں گا، خیبرپختونخوا حکومت اور ترجمان بیرسٹر سیف کے بیان میں تضاد ہے۔
ایک سوال کے جواب میں گورنر خیبر پختونخوا کا کہنا تھا عمران خان کو اسمبلی واپس آنا چاہیے۔ یاد رہے کہ چند روز قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ خیبر پختونخوا حکومت نے گورنر غلام علی کو ڈی آئی خان جانے کے لیے ہیلی کاپٹر دینے سے انکار کر دیا تھا۔ واضح رہے کہ گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے صوبائی حکومت کے ہیلی کاپٹر استعمال سے متعلق بل کو اعتراضات لگا کر واپس بھیج دیا تھا.
دستاویز کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت کے ہیلی کاپٹر کے استعمال کو قانونی حیثیت دینے کا بل گورنر نے اعتراضات لگا کر واپس بھیج دیا گیا تھا۔ گورنر نے موقف اختیار کیا کہ بل آئین کے منافی ہے، ہیلی کاپٹر کے ماضی کے استعمال کو قانونی تحفظ دیا جارہا ہے۔ دستاویز کے مطابق گورنر خیبر پختونخوا نے مؤقف اختیار کیا کہ غیر مجاز افراد کی جانب سے ہیلی کاپٹر کا استعمال جرم ہے۔
حاجی غلام علی نے مؤقف اختیار کیا کہ ہیلی کاپٹرز کے استعمال سے متعلق نیب اور دیگر اداروں میں تحقیقات ہو رہی ہیں۔ دستاویز کے مطابق اعتراضات میں کہا کہ الیکشن کمیشن میں ہیلی کاپٹر کے استعمال پر انکوائری اور سوالات زیرِ التوا ہیں۔ دستاویز کے مطابق بل آرٹیکل 62/63 کے منافی ہے، ہیلی کاپٹر کے ماضی کے استعمال کو قانونی تحفظ دیا جارہا ہے، جرم ہوچکا ہے جس کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے. اعتراضات میں مزید کہا گیا کہ بل گورنر، اسپیکر آفس کے لیے شرمندگی کا باعث بن سکتا ہے، صوبائی اسمبلی ہیلی کاپٹر سے متعلق ترامیم پر نظرثانی کرے۔