نامور صداکار، اداکار اور شاعر طرق عزیز کی آج تیسری برسی ہے. طارق عزیز نے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز ریڈیو پاکستان لاہور سے کیا۔1964ء میں جب پاکستان ٹیلی وژن کا قیام عمل میں آیا تو طارق عزیز پی ٹی وی کے سب سے پہلے مرد اناؤنسر تھے۔طارق عزیز کو 1975 میںشروع ہونے والے نیلام گھر نے جو شہرت بخشی وہ لفظوں میں بیان نہیں کی جا سکتی. یہ پروگرام کئی سال تک جاری رہا اور اسے بعد میں بزمِ طارق عزیز شو کا نام دے دیا گیا۔انہوں نے فلموں میں بھی کام کیا ان کی پہلی انسانیت تھی.اس کے بعد انہوں نے کئی فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے جن میں سالگرہ، قسم اس وقت کی، کٹاری، چراغ کہاں روشنی کہاں اور ہار گیا انسان قابل زکر ہیں. طارق عزیز ایسے فن کار تھے جو علم دوست اور شائقِ مطالعہ بھی تھے، وہ مختلف موضوعات پر جامع اور مدلّل طریقے سے اظہارِ خیال کرتے اور ان کی گفتگو سے علمیت، قابلیت اور ذہانت جھلکتی تھی۔
”برجستہ اور موقع کی مناسبت سے کوئی مشہور قول سنانا یا شعر کا سہارا لے کر اپنی بات کو آگے بڑھانے والے طارق عزیز اہلِ محفل کو متوجہ کرنے کا ہنر جانتے تھے”۔وہ ادیب اور شاعر بھی تھے۔ انھیں بے شمار اشعار بھی ازبر تھے۔ کالم نویسی بھی کی 1992ء میں حکومتِ پاکستان نے انھیں صدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی سے نوازا تھا۔طارق عزیز 84 سال کی عمر میں2020 میں وہ اس دنیا سے رخصت ہو گئے.
شادی کرنا چاہتی ہوں خاندان بنانا چاہتی ہوں لیکن ……. کنگنا رناوت