سعودی عرب میں ایک بہت بڑا 4 ہزار سال قدیم قلعہ دریافت

ےاس خطے میں نخلستانوں کو انسانی آبادی نے4 سے 5 ہزار سال سے آباد کیا ہے
nakhlastan

نخلستان: ماہرین آثار قدیمہ نے شمالی عرب کے صحرا میں خیبر نخلستان کے ارد گرد ایک بہت بڑا 4 ہزار سال قدیم قلعہ دریافت کیا ہے۔

باغی ٹی وی : عرب میڈیا کے مطابق اس قلعے کا انکشاف فرانس میں سینٹرنیشنل ڈی لاریچرچی سائنٹیفیک (سی این آر ایس) اور سعودی عرب کے آثار قدیمہ کمیشن رائل کمیشن فار ال اولا کے سائنسدانوں نے کیا ہےاس علاقے میں قلعے کبھی 14.5 کلومیٹر تک پھیلے ہوئے تھے اور 1.7 سے 2.4 میٹر کے درمیان موٹے تھے قلعے کی دیواریں 5 میٹر تک اونچی ہوں گی جنہوں نے تقریبا 1،100 ہیکٹر کا علاقہ گھیرا ہوگا۔

سائنس دانوں کی ٹیم کا اندازہ ہے کہ اس بستی کی دیواریں 2250 سے 1950 قبل مسیح کے درمیان تعمیر کی گئی تھیں، جو کھدائی کے دوران جمع کیے گئے نمونوں کی ریڈیو کاربن ڈیٹنگ کی بنیاد پر ہےچار ہزار سال بعد بھی نصف سے بھی کم دیواروں کی لمبائی اور 74 قلعے محفوظ ہیں.

11 جنوری، مبشر لقمان کی سالگرہ

شمال مغربی عرب میں کانسی کے دور (3300-1200 قبل مسیح) میں دیواروں والے نخلستانوں کی ایک بڑی تعداد پائی گئی ہےاس دور میں قلعہ بند بستیاں بہت زیادہ تھیں جن میں یورپی ”میگا قلعے“ بھی شامل تھےاس خطے میں نخلستانوں کو انسانی آبادی نے4 سے 5 ہزار سال سے آباد کیا ہے-

ایم کیو ایم نے قومی اسمبلی کے حلقوں کیلئے امیدواروں کا اعلان کر دیا

عرب ریگستان دنیا کے کچھ قدیم ترین قلعوں کا گھر ہیں جن میں دنیا کا سب سے بڑا مانا جانے والا پتھر کا قلعہ اور شام میں حلب کا قلعہ بھی شامل ہے جو 4،500 سال سے آباد ہےخیبر نخلستان قلعہ اس علاقے میں دیواروں والے نخلستانوں کے نیٹ ورک سے تعلق رکھتا تھا یہ کیوں تعمیر کیا گیا تھا اور اس کی تعمیر کرنے والے معاشرے کی نوعیت اب بھی ایک راز ہے لیکن یہ دریافت شمال مغربی عرب میں انسانی قبضے پر نئی روشنی ڈالتے ہوئےاسلام سے پہلے کے دور میں سماجی پیچیدگیوں سے متعلق تفہیم میں اضافہ کرتی ہے۔

غزہ: اسرائیلی فوج کا ایمبولینس پر حملہ،فلسطینی ہلال احمر کے 4 کارکن …

Comments are closed.