ضلع کچہری لاہور پنجاب اسمبلی میں بھرتیوں میں مبینہ بدعنوانی کا مقدمہ ،پرویز الٰہی بھرتیاں کیس کی سماعت ہوئی،

پراسیکوٹر نے دو روزہ ریمانڈ کی استدعا کر دی ، پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ پرویز الہی کے دو روزہ جسمانی ریمانڈ میں 41 لاکھ روپے پرویز الہی سے ریکور کیا ہے، پرویز الہی کی ظہور الہی روڑ پر واقع رہائش گاہ سے پیسے ریکور کیے ، پرویز الہی سے مزید دستاویزات ریکور کرنا مقصود ہے،وہ دستاویزات اہم نوعیت کی ہیں عدالت جسمانی ریمانڈ فراہم کرے،وکیل پرویز الہیٰ نے کہا کہ یہ ریمانڈ پیپرز فرضی ہیں ،پیسے دے کر بھرتی ہونے والے کیسے استعفیٰ دے سکتے ہیں ،ریکارڈ میں تفصیلات ظاہر نہیں کیں، پرویز الٰہی کے وکیل نے ریمانڈ کی مخالف میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ معاہدہ کے تحت این ٹی ایس نے امتحان لینا تھا ،این ٹی ایس نے طریقہ کار واضح کر دیا تھا،این ٹی ایس نے تحریری امتحان اور انٹرویو کے نتائج جاری کیے ،یہ رزلٹ وٹس اپ پر اپ لوڈ ہوا ،میں نے گزشتہ سماعت پر بھی یہ ریکارڈ پیش کیا تھا،ٹاپ والے بارہ امیدواروں کو کامیاب ڈیکلیر کر دیا گیا،رزلٹ کے اعلان کے بعدکس طرح ردوبدل ہو سکتا ہے ،

دوران سماعت پرویز الٰہی کے وکیل آبدیدہ ہو گئے اور کہا کہ جھوٹ کے پاوں نہیں ہوتے،انٹی کرپشن والے فائل نہیں پڑھتے، انکو لکھی ہوئی فائل آتی ہے یہ عدالت میں فائل پڑھتے ہیں،کیا کسی متاثرہ امیدوار نے ایف آئی آر کروائی ،کیا پکڑی ہوئی رقم کی وصولی کا بتایا گیا، یہ جعلی ریکوری ہے،انٹی کرپشن کو پیسے کی کمی نہیں ،یہ جہاں چھاپے مارتے ہیں زیورات لے آتے ہیں ،ریکوری کی بابت ایف آئی آر میں زکر نہیں،اینٹی کرپشن اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر رہی ہے،محض اینٹی کرپشن کی خواہشات پر ریمانڈ نہیں دیا جاسکتا ،پرویز الٰہی مسلسل اینٹی کرپشن حراست میں ہیں، پرویز الٰہی سے مزید کیا ریکوری کرنا ہے، اینٹی کرپشن کو ایک ایک منٹ کا حساب دینا ہوگا ،برامد شدہ نوٹوں کی جانچ پرتال ضروری ہے،

پراسیکیوٹر نے کہا کہ قانون شہادت آرڈر کی شق 141کے تحت رقم کی جانچ پڑتال ضروری نہیں،اینٹی کرپشن عدالت ہی ریکوری کی جانچ پڑتال کراسکتی ہے ،الزامات صرف ٹرائل میں ثابت ہوں گے،ریمانڈ میں الزامات نہیں دیکھے جاسکتے ہیں، وایئٹ کالر کرائم میں پرویز الٰہی ملوث ہیں، آئی او کو تفتش اگے بڑھانے کے کیے مزیدجسمانی ریمانڈ کی ضرورت ہے ،دو روزہ جسمانی ریمانڈ کم تھا، پرویز الٰہی کو گھر سے کھانا لانے کی سہولت ہے،

میں نے لوگوں کی خدمت کی وہ شہباز شریف والی خدمت نہیں ،پرویز الہیٰ
دوران سماعت پرویز الہی روسٹرم پر آگئے ،پرویز الہیٰ نے کہا کہ میں نے اپنی ساری زندگی اللہ کی رضا کے لیے کام کیا ہے ،میں نے لوگوں کی خدمت کی ہے وہ شہباز شریف والی خدمت نہیں ،میں نے ایک روپیہ نہیں کھایا، رات کو میرے پاس کوئی بندہ نہیں آیا ،پتہ نہیں کہاں سے ریکوری ڈال کرلے آئے،میں رات بھر اینٹی کرپشن میں سویا رہا ہوں، مجھے تو ادھر آکر پتہ چلا ریکوری ڈال لائے ہیں،یہ اپنی نوکریاں پکی کرنے کے چکر میں ہیں سب سے زیادہ نوکریاں بھی میں نے دی ہیں،جوڈیشیل مجسٹریٹ نے کہا کہ کیوں تفتیشی صاحب چوہدری صاحب تو کہتے ہیں کہیں لیکر ہی نہیں گے، تفتیشی افسر نے کہا کہ سر آپکو پتہ ہے ہر ملزم ہی یہی کہتا ہے، ہم تو چوہدری پرویز کو لیکر گئے انکے گھر ،یہ رقم کہاں سے آئی پھر ،

سابق وزیر اعلی پرویز الٰہی کے ریمانڈ کا معاملہ ،عدالت نے پرویز الٰہی کا جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا منظور کر لی،عدالت نے پرویز الٰہی کو دو روزہ ریمانڈ پر اینٹی کرپشن کے حوالے کر دیا،جوڈیشل مجسٹریٹ عمران عابد نے اینٹی کرپشن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جو اب سنا دیا گیا ہے،اینٹی کرپشن نے پرویز الہی کے مزید بارہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی.

اینٹی کرپشن چوہدری پرویز الٰہی سے پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی تقرریوں کے کیس میں تفتیش کر رہا ہے۔اینٹی کرپشن کا الزام ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی اور دیگر نےمیرٹ سے ہٹ کر غیر قانونی تقرریاں کیں۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہی کو اڈیالہ جیل راولپنڈی سے اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹر لاہور منتقل کیا گیا، ان کے خلاف پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کا مقدمہ درج ہے، انہیں ایڈیشنل سیشن کے فیصلے کے مطابق لاہور لایا گیا

نواز شریف اورشہباز شریف کے لیے ہی سارے ریلیف ہیں

پرویز الہیٰ کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا ،

پرویزالہٰی کی حفاظتی ضمانت پر تحریری فیصلہ 

زمان پارک سے اسلحہ ملنے کی ویڈیو

Shares: