سیالکوٹ واقعہ: 900 فیکٹری ملازمین کے خلاف مقدمہ درج

4 سال قبل
تحریر کَردَہ

سیالکوٹ میں قتل کیے گئے سری لنکن فیکٹری مینجر پریانتھا کمارا کی فیملی میں اہلیہ اور دو بچے شامل ہیں۔

باغی ٹی وی :سیالکوٹ میں نجی فیکٹری کا سری لنکن منیجر فیکٹری ملازمین کے تشدد سے ہلاک ہوگیا تھا، مشتعل افراد نے لاش کو سڑک پر گھسیٹا اور آگ لگادی تھی مشتعل افراد کا دعویٰ تھا کہ مقتول نے مبینہ طور پر مذہبی جذبات مجروح کیے تھے، مشتعل افراد نے فیکٹری میں توڑ پھوڑ بھی کی۔

منیجر کے حوالے سے فیکٹری مالک کا کا کہنا ہے ان کے اہلِ خانہ ایک سال پہلے تک ان کے ساتھ سیالکوٹ ہی میں رہائش پذیر تھے، ایک سال قبل بیوی اور بچے پاکستان سے سری لنکا چلے گئے تھے پرانتھا کمارا کےحوالے سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی تھی۔

فیکٹری مالک نے کہا کہ جب اس معاملے کی اطلاع ملی تب تک پرانتھا کمارا ہجوم کے ہتھےچڑھ گیا تھا پولیس کو تقریباً صبح پونے 11 بجے اطلاع دی تھی، جب پولیس پہنچی تو نفری کم تھی۔

سیالکوٹ، توہین مذہب کے الزام پر شہری کا قتل،وزیراعظم کا نوٹس،گرفتاریاں شروع

فیکٹری مالک نے مزید کہا کہ پولیس کی مزید نفری پہنچنے سے پہلے پرانتھا ہلاک ہوچکا تھا پرانتھا کمارا نے 2013 میں بطور جی ایم پروڈکشن جوائن کیا تھا، پرانتھا کمارا محنتی اور ایماندار پروڈکشن منیجر تھے۔

واقعے کا مقدمہ 900 فیکٹری ملازمین کے خلاف درج کر لیا گیا ہے مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا مقدمہ میں دہشت گردی، قتل سمیت دیگر سنگین دفعات شامل کی گئیں-

پولیس ذرائع کے مطابق آئی جی پنجاب کی زیر نگرانی رات بھر ملزمان کی گرفتاری چھاپے مارے گئےاب تک 120 افراد گرفتار ہو چکے ہیں، پولیس اور حساس ادارے آپریشن میں شامل ہیں-

شہر قائد، سیشن جج کو بھی دن دہاڑے لوٹ لیا گیا

ڈی پی او کا کہنا ہے کہ غیرملکی منیجر کی ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کرلی وزیراعلیٰ نے کہا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

پانچ سالہ معصوم بچے کیساتھ بدفعلی کی کوشش کرنے والا درندہ صفت ملزم گرفتار

Latest from پاکستان