اسلام آباد:وزیراعظم ہاؤس یونیورسٹی کیلئے45 ارب کا مطالبہ کیا گیا: چیئرمین ایچ ایس سی کے الزامات:جواب دینا پڑے گا،اطلاعات کے مطابق متنازعہ چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر طارق بنوری نے وزیراعظم ہاوس پر الزام عائد کیا ہے وزیراعظم ہاؤس یونیورسٹی کے لیے ایچ ای سی سے 45 ارب روپے کی رقم کا مطالبہ کیا گیا۔

ڈاکٹر طارق بنوری نے نجی ٹی وی میں بات چیت کرتے ہوئےکہا کہ وزیر اعظم ہاؤس یونیورسٹی کے لیے اس خطیر رقم کا مطالبہ کیا گیا حالانکہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کا کل ترقیاتی بجٹ 30 ارب روپے سے کم ہے۔

ڈاکٹر طارق بنوری نے یہ انکشاف بھی کیا کہ خیبر پختونخوا کی وہ سب یونیورسٹیاں جو 2013 میں ٹھیک چل رہی تھیں وہ سب اب دیوالیہ ہو چکی ہیں۔لیکن ڈاکٹر طارق بنوری یہ بتانے میں کنجوس رہے کہ ان یونیورسٹیوں کی کارکردگی میں گراوٹ میں ان کا اپنا کتنا حصہ ہے

یاد رہے کہ چیئرمین ایچ ای سی کو ہٹایا گیا تو انہوں نے عدالت کے ذریعے چیئرمین شپ پھر حاصل کرلی یہ بھی یاد رہے کہ چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری کو عہدے سے ہٹائے جانے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیاتھا ۔یاد رہے کہ اس سے پہلے حکومت کی جانب سے ایچ ای سی ترمیمی آرڈیننس 2021 لاگو کردیا گیا ہے جس کے بعد چیئرمین ایچ ای سی کی مدت ملازمت 2 سال کردی گئی ہے۔

ذرائع کےمطابق طارق بنوری کے خلاف وسیع پیمانے پر شکایت عام تھیں، وہ گزشتہ تین سال سے ایڈہاک بنیادوں پر ایچ ای سی چلا رہے تھے، نہ تو میرٹ پر مستقل ای ڈی تعینات کیا گیا نہ ہی ریجنل ڈائریکٹرز تعینات ہوئے، بھاری تنخواہوں پر درجن بھر کنسلٹنٹ بھرتی کیے گئے تھے جن میں بعض ناصرف ریٹائرڈ بلکہ تعلیمی لحاظ سے گریجویٹ تھے۔

حال ہی میں نیب نے بھی ڈاکٹر طارق بنوری کے خلاف بد عنوانیوں، بےقاعدگیوں، بدانتظامی اور کنسلٹنٹس کی تعیناتی پر تحقیقات شروع کردی تھیں کہ اس دوران آرڈیننس جاری کر کے چیئرمین ایچ ای سی کی مدت ملازمت کم کرکے انہیں فارغ کردیا گیا۔

طارق بنوری کو (ن) لیگ کے دور حکومت میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے مئی 2018 میں تعینات کیا تھا اور ان کی 4سالہ مدت مئی 2022 تک تھی۔

Shares: