اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے دعوی کیا کہ موجودہ حکومت نے بجٹ میں کوئی ٹیکس نہیں بڑھایا ہے اور ناہی غریب افراد پر ٹیکس کا بوجھ ڈالا ہے جبکہ کاروباری طبقہ جیسے شوگر ملز وغیرہ پر ٹیکس بڑھایا ہے. جس سے امیروں پر ٹیکس لگارہے ہیں.
وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ : میں نے پہلے دن سے کہا تھاکہ پیٹرول کی قیمت بڑھانا ضروری ہے، اور ایسے فیصلے کرنا وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے لیے بہت مشکل تھے، لیکن ہم ایک ایک چیز کی قیمت کے ذمے دار ہیں چاہے ہماری غلطی ہو یا نہ ہو لہذا اب ہماری ذمہ داری ہےکہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچائیں، اور ہم نے اللہ کے کرم سےپاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے عمران حکومت کو زمہ دار ٹہراتے ہوئے کہا: پاکستان کو دیوالیہ ہونے کی نہج پر چھوڑ نے میں پچھلی حکومت کا کردار ہے۔
مفتاح کے مطابق: دو سوار ب کا خسارہ ملا لیکن ہم نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت بڑھاکر پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچالیا۔
وزیرخزانہ نے سابق وزیراعظم عمران خان سے پوچھا کہ : وہ پاکستان کو سری لنکا کیوں بنانے جارہے تھے؟
انہوں نے کہا: ہم ساری ساری رات بیٹھ کر آئی ایم ایف سے بات کرتے ہیں اسی وجہ سے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ: اگر عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں کمی آئی تو ہم بھی ضرور پٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کریں گے.