میں نے وزیراعظم کے بیٹے کی کمپنی پر بھی ٹیکس لگایا. وزیرخزانہ
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2022/06/964918_2254397_miftah-ismail_updates-1.webp)
قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کے دوران وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اسپیکر قومی اسمبلی کو کہا کہ مجھے شاباش دیں کہ میں نے اپنی کمپنی سمیت میں نے وزیراعظم کے بیٹے کی کمپنی پر بھی ٹیکس لگایا. اور میری اپنی کمپنی بھی 20 کروڑ روپے اضافی ٹیکس دے گی۔
مفتاح اسماعیل نے دعوی کیا کہ: اس سے پہلے ایسا کوئی کسان دوست بجٹ نہیں آیا ہے. ان کا کہنا تھا کہ: ہم 786 پر میسج کرنے والوں کو 2000روپے دے رہے اور جنہوں نے ابھی تک میسج نہیں کیا وہ بھی میسج کریں اگر وہ مقرر کردہ کریٹئریا میں آئے تو انہیں بھی پیسے دیئے جائیں گے. اور 10 لاکھ لوگوں کو 2،2 ہزارروپے دینے کیلئے رجسٹر کر لیا، 80 لاکھ لوگوں کو 2،2 ہزار روپے دیئے ہیں، رواں مالی سال 5300 ارب روپے کا خسارہ ہوا، پونے 4 سال میں 71 سال کے برابر قرض لیا گیا، رواں مالی سال کرنٹ اکاونٹ خسارہ 17 ارب ڈالر تک ہوگا۔
ان کا کہنا تھا: ہمیں ارکان پارلیمنٹ نے اچھے مشورے دیئے ۔ ان میں سے بیشتر سفارشات کو شامل کر رہے ہیں ۔ اور ہم نے زرعی آلات ٹریکٹر وغیرہ پر سبسڈی دے کر کسانوں کی مدد کی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ خسارہ پورا کرنے کیلئے ہمیں پوری دنیا سے پیسے مانگنا پڑتے ہیں، وزیراعظم کے بیٹوں کی کمپنیوں پر بھی زیادہ ٹیکس عائد کیا، میری اپنی کمپنی آئندہ مالی سال 20 کروڑ روپے زیادہ ٹیکس دے گی۔
وزیر خزانہ نے بتایا: بجٹ خسارے کا ہدف 3990 مگر 5310 ارب کا خسارہ ہوا ہے، جی ڈی پی کا خسارہ 9.5 فیصد رہا، عمران خان تو ملک کو دیوالیہ کی طرف لے گئے تھے، ہم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا ہے، اب ایٹمی ملک دیوالیہ نہیں ترقی کی طرف جائے گا، چالیس ارب روپے میں پوری حکومت چلتی ہے، عمران خان پیٹرولیم پر 120 ارب روپے کی سبسڈی دے دی۔