بھارت کی بارڈرسیکیورٹی فورس (بی ایس ایف)نے جمعہ کی شام کو غلطی سے سرحدعبور کرنے والے جن 6 پاکستانی نوجوانوں کو گرفتارکیا تھا ہفتہ کو رات دیر گئےانہیں واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان رینجرز کے حکام کے حوالے کردیا۔ ان تمام پاکستانی شہریوں کا تعلق صوبہ خیبر پختون خواہ کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان سے ہےاور یہ لاہورکے قریب بارڈرایریا میں محنت مزدوری کرتے ہیں۔ بی ایس ایف نے جمعہ کے روز لاہوراورامرتسرسے تقریبا ڈھائی کلومیٹر دور بھارتی بارڈر کے بالکل ساتھ واقع گاوں پلموراں سے جن 6 پاکستانی نوجوانوں کو گرفتارکیاتھا ان کی عمریں 20 سے 25 سال کے درمیان ہیں۔ ان کے نام محمدآصف ولد عاشق حسین، عمرفاروق ولد حاجی محمد ایوب، محمدعارف ولد ساجد خان، محمد ارسلان ولد محمد بلال، راجہ عباس ولد غلام شبیر اورشوکت ولدیاسین بتائے گئے ہیں۔بھارتی حکام نے ان نوجوانوں کے قبضے سے دو اسمارٹ فونز، تین فیچر فونز، 9 فون سمیں، تین میموری کارڈ، ایک ہیڈ فون، تین بٹوے اور چھ بجلی کے بل برآمد کرنے کا دعوی کیا تھا۔ تاہم ان کے قبضہ سے کوئی مشکوک چیزبرآمد نہیں ہوئی۔ ہفتہ کے روز ان نوجوان کی واپسی کے حوالے سے پاکستان اورانڈیا کی سرحدی فورسز کے مابین فلیگ میٹنگ بھی ہوئی۔ بی ایس ایف نے جمعہ کے روزان نوجوانوں کی گرفتاری سے متعلق پاکستانی حکام کو آگاہ کیا تھا، جس کے بعد ان کی شناخت کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ان دنوں سردی اوردھندکی وجہ سے پاکستان اورانڈیاکوتقسیم کرنیوالے زیرولائن کو دیکھنا مشکل ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے اس علاقے سے متعلق معلومات نہ رکھنے والے دونوں طرف کے افراد غلطی سے ایک دوسرے ملک کے علاقے میں داخل ہوجاتے ہیں۔ بعض شہریوں کو بھارت کی طرف سے لگائے گئے لوہے کے جنگلے کی وجہ سے بھی زیرولائن کا دھوکا ہوجاتا ہے۔ عام شہری اس جنگلے کو سرحد سمجھتے ہیں جبکہ جنگلا انڈیا نے کئی میٹراندراپنی حدود میں لگایا ہے۔

چھ پاکستانی نوجوان غلطی سے سرحد پار کر کے بھارتی علاقے میں چلے گئے

Khalid Mehmood Khalid5 سال قبل