66 ہزاریوکرینی مرد روس سے لڑنے کیلئے بیرون ملک سے وطن واپس لوٹ آئے

0
46

کیف:66 ہزاریوکرینی مرد روس سے لڑنے کیلئے بیرون ملک سے وطن واپس لوٹ آئے ،اطلاعات کے مطابق یوکرین کے وزیر دفاع اولیکسی ریزنیکوف نے دعویٰ کیا ہے کہ 66 ہزار سے زائد یوکرینی مرد روس سے لڑنے کیلئے بیرون ملک سے وطن واپس لوٹ آئے ہیں۔

روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد سے دارالحکومت کیف سمیت متعدد شہر روس کے محاصرے میں ہیں۔کئی شہروں میں روسی افواج اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری ہے اور گزشتہ 10 روز میں 15 لاکھ سے زائد افراد یوکرین چھوڑ چکے ہیں۔

تاہم اب یوکرینی وزیر دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ 66 ہزار سے زائد یوکرینی مرد روس سے لڑنے کیلئے بیرون ملک سے وطن واپس لوٹ آئے ہیں۔اپنی ٹوئٹ میں ریزنیکوف کا کہنا تھاکہ 66 ہزار 224 مرد ملک کے دفاع کیلئے بیرونی ممالک سے واطن لوٹے ہیں، یہ تعداد ہمارے لیے 12 بریگیڈیز کے برابر ہے۔

یوکرین کے دفاع کے لیے 3 ہزار امریکیوں نے یوکرین جا کر روس کے خلاف لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکا کے مطابق واشنگٹن میں یوکرینی سفارتخانے کے ایک اہلکار نے بتایا ہےکہ 3ہزار امریکیوں نے یوکرین جا کر لڑنےکی حامی بھری ہے، اس سے روس کے خلاف مزاحمت میں یوکرین کو مدد ملے گی۔

یوکرینی سفارتخانےکے اہلکار کے مطابق اس کے علاوہ دیگر ممالک سے بھی رضاکار لڑنے کے لیے یوکرین جارہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق یوکرین میں روس کے خلاف جاکر لڑنے کے خواہشمند افراد میں زیادہ تر سابق امریکی فوجی ہیں۔

خیال رہےکہ یوکرینی صدر ولودو میر زیلنسکی نے غیر ملکی شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ روس کے خلاف یوکرین کے دفاع کے لیے بنائی گئی رضاکاروں کی ‘انٹرنیشنل بریگیڈ’ میں شمولیت اختیار کریں۔یوکرین نے روس کیخلاف لڑنےکیلئے آنیوالے غیرملکیوں پر سے ویزا پابندی اٹھالی

غیر ملکی جنگجوؤں کے لیے یوکرینی صدر ولودو میر زیلنسکی نے حکم نامے کے تحت عارضی طور پر ویزا پابندی بھی اٹھالی ہے ، اس طرح روس کے خلاف یوکرین کے دفاع کی جدوجہد میں عملی شرکت کے خواہشمند افراد باآسانی یوکرین داخل ہوسکیں گے۔

رپورٹ کے مطابق غیر ملکی جنگجوؤں کو یوکرین میں داخلے کے لیے اپنا عسکری پس منظر بتانا ہوگا، اس کے علاوہ انہیں اپنا دفاعی فوجی سازوسامان لانے پر بھی زور دیا گیا ہے

روس کی جانب سے یوکرین کے شہروں خارکیف، چرنیہیف اور ماریوپول پر حملے جاری ہیں، یوکرین کے صدر زیلنسکی پولینڈ کی سرحد کےقریب منتقل ہوگئے ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کے صدر زیلنسکی یوکرینی دارالحکومت کیف سے پولش بارڈرکےقریبی شہر لویف منتقل ہوگئے ہیں۔

دوسری جانب ماریوپول کےگرد روسی فوج کا گھیراؤ جاری ہے، شہریوں کا انخلا جلد شروع ہونےکا امکان ہے

Leave a reply