باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے 6 ارب روپے کی مبینہ منی لانڈرنگ کےملزم کی درخواست ضمانت خارج کر دی
عدالت نے ملزم کومکمل دستاویزات کے ساتھ دوبارہ ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی، جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ اتنی بڑی بینک ٹرانزیکشن ہوتی رہی تو ان کاکاروبارکیاتھا؟6 ارب سےزیادہ کی ٹرانزیکشن اورخریداری کاکوئی رکارڈنہیں،
ملزم کے وکیل نے کہا کہ نریش کمار 2012 سےیہی کام کررہے تھےاوراپناکمیشن لیتے تھے، جسٹس اعجازا لاحسن نے کہا کہ ایسا ہےتوآپ کے پاس خریداری اورفروخت کی دستاویزات کیوں نہیں،وکیل ملزم نے کہا کہ 2012 تا 2020 چاول خریداری کیلئے پیسے آتے رہے جس پرایف آئی اے نے کارروائی کی،
کسی جج پر ذاتی اعتراض نہ اٹھائیں، جسٹس عمر عطا بندیال کا وکیل سے مکالمہ
ججز کے خلاف ریفرنس، سپریم کورٹ باراحتجاج کے معاملہ پر تقسیم
حکومت نے سپریم کورٹ کے سینئر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا
حکومت نے یہ کام کیا تو وکلاء 2007 سے بھی بڑی تحریک چلائیں گے،وکلا کی دھمکی
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بھی میدان میں آگئے، ریفرنس کی خبروں پر صدرمملکت کوخط لکھ کر اہم مطالبہ کر دیا
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ جائیداد کے اصل مالک ہیں یا نہیں؟ اٹارنی جنرل نے سب بتا دیا
صدارتی ریفرنس کیس، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سپریم کورٹ پیش ہو گئے،اہلیہ کے بیان بارے عدالت کو بتا دیا
سپریم کورٹ فیصلے کے بعد صدر اور وزیر اعظم کو فورا مستعفی ہوجانا چاہئے، احسن اقبال
جسٹس اعجاز الاحسن نے ملزم کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ شاہ صاحب الیکٹرانک کرائم تواسی طرح ہوتا ہے ،ٹرائل کی کیا صورتحال ہے 3 ماہ کا کہا گیا تھا،
عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت خارج کر دی








