کہا جاتا ہے کہ متوازن اور درست مقدار میں کھانا کھانے والا شخص عمر بھر صحت مند اور ٹھیک ٹھاک رہتا ہے مختلف کھانے ولی اشیاء سے ہمارے جسم کو مختلف قسم کے غذائی اجزاء حاصل ہوتے ہیں اور ہر چیز جو ہم کھاتے ہیں وہ اپنی نوعیت کے مطابق ہمارے جسم پر اثر انداز ہوتی ہے اس طرح دو ایسی اشیاء جو ایک دوسرے کے برعکس ہوں انھیں ایک کے بعد ایک یا ایک ساتھ کھا لیا جائے تو اس کی وجہ سے ہمیں کئی طرح کی سنگین بیماریاں بھی ہو سکتی ہیں اور کچھ اشیاء ایک دوسرے کی اتنی مخالف ہوتی ہیں جن کا استعمال کرنے سے ہمارے جسم میں کبھی بھی ٹھیک نہ ہونے والی بیماریوں کو ہمیشہ کے لئے چھوڑ جاتی ہیں اور ایسی چیزوں کو ایک ساتھ نہ کھانے والی اشیاءن یا ہم آہنگی کے ساتھ اکٹھا کھانے کی نا قابل خوراک کہا جاتا ہے چائے کے ساتھ بسکٹ یا بریڈ کھانا دودھ کے ساتھ کیلے سلاد میں کھیرے یا ٹماٹر کا ایک ساتھ استعمال اس طرح کی کئی عام اور روزانہ کھائی جانے والی اشیاء اور ایک ساتھ نہ کھائی جانے والی اشیاء میں ہی آتی ہیں اور ہمیں معلوم ہی نہیں ہوتا کہ ہمارے جسم میں ہو رہا چھوٹے سے چھوٹا عام مسئلہ چاہے وہ بالوں کا گرنا ہو یا چہرے کا خراب ہونا یا دن بھر تھکان یا سُستی محسوس ہونا یا پیٹ کا خراب ہو جانا زیادہ سے زیادہ بیماریاں آجکل ان کمپیٹ ایبل غذا کی وجہ سے ہی ہو رہی ہیں ایک ساتھ نہ کھائی جانے والی اشیاء آجکل ہر جگہ موجود ہیں اور ان کا استعمال تیزی کے ساتھ بڑھتا جا رہا ہے کیونکہ اپنے سواد کو مختلف اور نیا ذائقہ دینے کے لیئے باہر کے ہوٹلز اور ریسٹورنٹس میں لوگ ایسی چیزیں بناتے رہتے ہیں اور زیادہ تر لوگوں کو اس کے بارے میں صحیح طرح سے معلوم نہ ہونے کی وجہ سے وہ خود بھی مسلسل ایسی چیزوں کا استعمال کرتے رہتے ہیں ہماری باڈی کو صحت مند رکھنے والی اشیاء دودھ انڈا دہی پالک کریلے گھی بادام اور کئی طرح کے پھل بھی ہمارے لئے مہلک ہو سکتے ہیں یعنی انھیں کھانے کے بعد یا پہلے ایسی اشیاء کھا لی جائیں جن کے ساتھ ان کا میل نہ بنتا ہو اگر ہر طرح کی کوشش کرنے کے بعد آپ کا وزن کم نہیں ہو رہا یا سب کچھ کھانے کے باوجود آپکا وزن بڑھتا نہیں ہے اگر کسی بھی طرح کی بیامری سے آپ طویل وقت سے لڑ رہے ہیں لیکن وہ ترھیک نہیں ہو رہی تو ہو سکتا ہے آپ کھانے والی اشیاء کو غلط وقت پر یا غلط اشیاء کے ساتھ کھا رہے ہوں ایسیڈیٹی گیس بد ہضمی بالوں کا جھڑنا سکن الرجی مسے اور سکن پر سفید داغ ہونا سورائسز اگزیما سردی زکام سر درد اور جوڑوں میں درد ہونے کے ساتھ ساتھ گلے میں خراش پھیپھڑے اور گردوں میں کمزوری بواسیر شوگر یہاں تک کہ دل سے متعلق کئی خطرناک بیماریاں صرف ایک ساتھ نہ کھانے والی اشیاء سے ہی ہو سکتی ہیں ایک ساتھ نہ کھائے جانے والی اشیاء درج ذیل ہیں

دودھ اور دودھ سے بنی ہوئی اشیاء: یہ ایک اینیمل پروٹین ہے یعنی یہ ان چیزوں میں سے ایک ہے جو کہ ہمیں کسی جانور کے ذریعے حاصل ہوتا ہے اور اس طرح کی سب ہی کھانے والی اشیاء جو کسی جانور سے حاصل ہوتی ہیں جیسا کہ انڈا گوشت اور دودھ جیسی اشیاء کا استعمال کرنے کے وقت ہمیں بہت زیادہ احتیاط کرنی چاہیئے کیونکہ یہ وہ اشیاء ہیں جو ہوتی تو صحت مند ہیں لیکن ان کا کمبی نیشن بہت کم چیزوں کے ساتھ کیا جا سکتا ہے دودھ کو کبھی بھی پیاز کیلے نمکین اشیاء کھٹے پھل جیسا کہ اورنج دہی پائن ایپل لیموں مولی گوشت مچھلی اور بینگن ان سبھی اشیاء سے پہلے بعد میں یا ساتھ دودھ کا استعمال نہیں کرنا چاہئے صحت مند رہنے کے لئے دودھ اور کیلے کو ساتھ میں ملا کر پینے کا مشورہ دیا جاتا ہے لیکن جب یہ دونوں چیزیں آپس مین ملتی ہیں تو ایک دوسرے کو ۃضم ہونے سے روکتی ہیں دونوں کا ہضم ہونے کا وقت الگ الگ ہے اسی لئے ہمارے جسم میں ہضم ہونے والی صلاحیت کمزور ہونے لگتی ہے اور ساتھ ہی رات کے وقت نیند صحیح طریقے سے نہ آنے کا مسئلہ بھی ہو سکتا ہے پیاز اور کھٹے پھلوں کو دودھ کا دشمن سمجھا جاتا ہے پیاز اور دودھ ہمارے پیٹ میں ایک دوسرے کے ساتھ مل جائیں تو اس سے کئی طرح کے سکن مسائل جیسا کہ سورائسز اگزیما سکن الرجی اور سفید یا کالے داغ ہو سکتے ہیں اگر کھٹے پھلوں یا جوس کا استعمال دودھ پینے کے ساتھ یا بہت تھوڑی دیر پہلے یا بعد میں کیا جائے تو گیس پیٹ انفیکشن پیٹ میں درد اور پیچش بھی ہو سکتے ہیں انناس کے اندر بروملین انزائم پائے جاتے ہیں جو کہ دودھ کے ساتھ مل جانے سے ہماری باڈی پر اُلٹا اثر کرنے لگتا ہے اور کھانے والی اشیاء سے غذائی اجزاء باہر نکالنے والی صلاحیت کو کمزور بناتا ہے اس کے علاوہ دہی کے ساتھ کیلا گوشت گوشت مچھلی ٹماٹر اور ماش کی دال جیسی اشیاء کے ساتھ دودھ کا استعمال بالکل بھی نہیں کرنا چاہئے اور ساتھ میں دپی کو کبھی بھی بہت زیادہ تیز آگ پر مت پکائیں دہی کے ساتھ زیادہ دیر پھلوں کے ساتھ میل نہیں بن پاتا کیونکہ ٹھنڈا ہونے کی وجہ سے اس میں پھلوں کو ڈال کر کھانے سے ہماری بادی میں کف کی مقدار کو بڑھاتا ہے یہ کف ہمارے پھیپھڑوں میں جم جاتا ہے ماش کی دال اور دہی ایک ساتھ کھانے سے بلڈ پریشر تیزی سے بڑھا دیتا ہے اسی لئے جن لوگوں کو ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ ہے انھیں دہی برے جیسی اشیاء سے دور رہنا چاہیئے اس کے علاوہ رات کے وقت دہی کا استعمال بالکل بھ نہیں کرنا چاہیئے کیونکہ رات کے وقت دہی کھانے سے کھانا ہضم ہونے کی صلاحیت ک ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے پیٹ سے منسلک بیماریاں ہونے کے چانسز بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں اس کے علاوہ گھی کے استعمال میں بھی تھوڑا سا ہوشیار رہنا ضروری ہے گھی کو کبھی بھی تانبے یا کاپر کے برتن میں نہ رکھیں کیونکہ گھی کا تانبے کے ساتھ میل ہونے پرگھی پوری طرح سے خراب ہو جاتا ہے جوکہ ہماری صحت کے لئے نقصان دہ بن جاتا ہے اسی طرح سے گھی اور شہد کو آپس میں ملا دیا جائے تو یہ زہر بن جاتا ہے اور اس کا استعمال کرنے سے کافی نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے سلاد میں کھائی جانے والی کچھ عام اشیاء بھی غلط وقت اور غلط اشیاء کے ساتھ کھانے پر ہماری صحت کے لئے نقصان دہ ہو سکتی ہیں جیساکہ کھیرا اور ٹماٹر یہ دونوں ہی سلاد کے طور پر عام کھائے جاتے ہیں اسی لئے گھر سے لے کر ہوٹل تک کھیرے اور ٹماتر کو سلاد میں کھایا جاتا ہے حال ہی میں کی جانے والی ایک ریسرچ کے مطابق کھیرے اور ٹماٹر میں پائے جانے والے اجزاء ایک دوسرے کے مخالف ہوتے ہیں ساتھ ہی ان کے ہضم ہونے کا وقت الگ الگ ہوتا ہے جوکہ ہمارے پیٹ میں مسئلہ پیدا کرتا ہے ان دونوں کو ساتھ میں کھا لیا جائے تو ان دونوں سے ملنے والے ضروری غذائی اجزا تو ہمیں نہیں ملتے بلکہ اس کی جہ سے پیٹ بھاری ہونے اور پیٹ پھولنے کا مسئلہ کافی زیادہ بڑھ جاتا ہے اسی لئے کوشش کریں کہ کھیرا اور ٹماٹر ایک ساتھ نہ کھائیں کئی لوگ سلاد کا استعمال کھاناکھانے کے بعد کرتے ہیں جو کہ بالکل غلط ہے سلاد ٹھندا ہونے کی وجہ سے کھانے کے ساتھ ہی کھا لینا ضروری ہے کیونکہ کھانا کھانے کے بعد سلاد کھانے سے کھانا ہضم ہونے کی صلاحیت کمزار ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے گیس ور ایسڈیٹی ہو سکتی ہے اگر سلاد میں گاجر استعمال کر رہے ہیں تو اس کے ساتھ لیموں استعمال نہ کریں کیونکہ گاجر میں لیموں کا رس ڈال کر کھانے سے پیشاب سے منسلک مختلف بیماریوں کے خطرات بڑھ جاتے ہیں سلاد میں مولی شامل ہونے پر اسے کھانے کے بعد دودھ یا کیلے کا استعمال نہ کریں شہد کا استعمال گھی مولی اور انگور جیسے پھلوں کے ساتھ نہ کریں اور اسے ایسی چیزوں میں کبھی بھی مکس نہ کریں جنھیں پکایا یا گرم کیا جا رہا ہو کیونکہ شہد پکنے یو گرم ہونے کے بعد صحت کے لئے نقصان دہ ہو جاتاہے کہا جاتاہے کہ سبزی کھانے والے لوگوں کے مقابلے میں گوشت کھانے والے لوگوں میں بیماریاں زیادہ ہوتی ہیں لیکن صرف گوشت استعمال کرنے سے بیماریاں پیدا نہیں ہوتیں بلکہ اسے جب غلط وقت پر غلط چیزوں کے ساتھ کھا لیا جاتا ہے تبھی اس سے کوئی بیماری پیدا ہوتی ہے مچھلی انڈا ار گوشت جیسی اشیاء کے ساتھ دودھ دہی جیسی اشیا بالکل نہیں کھانی چاہیئے اور کسی بھی قسم کے گوشت کو تل کے تیل میں نہیں پکانا چاہیئے بہت سارے لوگ گوشت کے ساتھ آلو اور میدے کے ساتھ بنی اشیاء کھانی پسند کرتے ہیں مثلاً آلو اور میدے سے بنی روٹیاں برگر وغیرہ ان کو ساتھ کھانے سے ذائقہ تو عمدہ لگتا ہے لیکن ان کو اکٹھا کھاناصحت کے لئے نقصان دہ ہے کیونکہ آلو اور میدے میں سٹارچ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے سٹارچ کو ۃضم کرنے کے لئے ہمارے معدے کو الکلیٹک کی ضرورت ہوتی ہے وہیں دوسری طرف گوشت میں پائے جانے والے پروٹین کو ہضم کرنے کے لئے ہمارے جسم کو ایسٹیک کی ضرورت پرتی ہے دونوں کو ساتھ میں کھانے سے ہمارے جسم میں پروٹین تو پوری طرھ سے نہیں پنچ پاتے موٹاپا گیس شوگر اور کولیسٹرول کی مقدار ہمارے جسم میں پہلے سے زیادہ بڑھنے لگتی ہے جو کہ شوگر اور دل سے متعلق بیماریوں کے جنم دیتی ہے جب بھی آپ کھانا کھائیں یا کھانا کھانے کے ساتھساتھ یا کھاناکھانے کے بعد ٹھنڈی چیزیں جیساکہ کولڈ ڈرنک آئس کریم یا پھر بہت زیادہ گرم چیزیں چائے اور کافی کا استعمال بالکل بھی نہ کریں کیونکہ ایسا کرنے سے کھانے سے ملنے والے غذائی اجزا تو ختم ہوتے ہیں لیکن کھانا بھی صحیح طرح سے ہضم نہیں ہو تا کبھی بھی چائے یا کافی جیسی گرم تاثیر والی اشیاء کا استعمال کر نے کے بعد ٹھنڈا پانی یا کھٹے اور پانی والے پھلوں کا استعمال بالکل بھی نہ کریں کیونکہ ایسا کرنے سے گلے کا انفیکشن اور کھانسی ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں

Shares: