ان کو مستعفی ہونا ہوگا،ان کی حکومت ہمیں قبول نہیں.ہمارے پر امن جذبات کو کمزوری نہ سمجھا جائے،
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے راولپنڈی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پوری قوم موجودہ ناجائزاورنااہل حکومت کوچلتا کرنے کیلیے متحد ہے،27 اکتوبر کو پورے ملک میں کشمیریوں کیساتھ یکجہتی کا دن منایا جائے گا،پاکستان میں ایسے مواقع کم آئے جب حکومت کیخلاف ایسی یکجہتی پائی گئی ہو،27 اکتوبرکو دور کے علاقوں سے اسلام آباد کی طرف مارچ شروع ہو جائے گا،31 اکتوبر کو یہ عوامی آزادی مارچ اسلام آباد میں داخل ہوگا،
مولانا کے آزادی مارچ کو فنڈنگ کون کر رہا ہے؟ ایسا انکشاف ہوا کہ سب حیران رہ گئے
مریم نواز کی تاریخ پیدائش کیا ہے؟ عدالت نے پوچھا تو مریم نے کیا جواب دیا؟
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت عقل کے ناخن لے،ہم کسی بھی ادارے کےساتھ تصادم سے بچیں گے،غریب آدمی کی قوت خرید جواب دے گئی،مہنگائی نےعام آدمی کی کمر توڑ دی ،ان کو مستعفی ہونا ہوگا،ان کی حکومت ہمیں قبول نہیں.ہمارے پر امن جذبات کو کمزوری نہ سمجھا جائے،
آزادی مارچ کا قصہ ہوا تمام، مولانا فضل الرحمان 27 اکتوبرکو ہوں گے پاکستان سے فرار
مولانا وزیراعظم کی خواہش پر اسلام آباد آ رہے ہیں، خبر نے کھلبلی مچا دی
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ نوجوان نسل کو ایک کروڑ نوکریوں کی امید دلائی گئی،نوکریاں دینا تودور کی بات لاکھوں نوجوانوں کو بے روزگار کیا گیا ,کہا جاتا تھا کہ لوگ نوکریوں کے لیے پاکستان آئیں گے، پورے سال میں صرف دو لوگ ہی باہر سےنوکری پر آئے، ایک چیئرمین ایف بی آر اور دوسرے حفیظ شیخ نوکری کیلیے باہر سے آئے،