وزیراعلیٰ‌ پنجاب کا اساتذہ کیلئے بڑا اعلان، ہر ضلع میں ہو گی نئی اسکیم شروع

0
84

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پاکستان کو اس وقت سنگین اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے، ہماری حکومت عام آدمی کی زندگیوں اور معیشت کی بہتری کیلئے پرعزم ہے،

مولانا کے آزادی مارچ کو فنڈنگ کون کر رہا ہے؟ ایسا انکشاف ہوا کہ سب حیران رہ گئے

مریم نواز کی تاریخ پیدائش کیا ہے؟ عدالت نے پوچھا تو مریم نے کیا جواب دیا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ آج کل مارچ کا بہت واویلا ہے، مارچ کرنا ہے تو ملک میں غربت کے خاتمے،جہالت کو دور کرنے،بیروز گاری ختم کرنے، تعلیم اور صحت کی سہولتوں کی بہتری کے لئے کیا جائے، میں خود ایسے مارچ میں شرکت کروں گا، ہماری مخلصانہ کاوشوں کے بہت جلد مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار آج ایوان اقبال میں سلام ٹیچرز ڈے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے، وزیراعلیٰ نے تقریب کے دوران بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اساتذہ میں تعریفی سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کئے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ طالب علم کی سوچ اور فکر کی راہ متعین کرنے میں استاد کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے اور میں آج جس مقام پر ہوں،اس میں میرے اساتذہ کی محنت شامل ہے اور میں اپنے اساتذہ کو سلام پیش کرتا ہوں، میں سلام ٹیچرز ڈے کی تقریب میں شرکت پر فخر محسوس کر رہاہوں کیونکہ آج میں انتہائی قابل احترام شخصیات کے درمیان موجود ہوں، پنجاب حکومت نے اساتذہ کی فلاح و بہبود کیلئے بے شمار اقدام اٹھائے ہیں۔ ہماری حکومت نے 2019ء کو اساتذہ کرام کا سال قرار دیا ہے۔ پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اساتذہ کے تبادلوں کیلئے ای ٹرانسفر پالیسی کا آغاز کیا گیا ہے اور پہلے مرحلے میں 20ہزارسے زائد اساتذہ کاٹرانسفر میرٹ پر کیا گیا ہے،

شاہد خاقان عباسی نے پروڈکشن آرڈر کے لئے سپیکر کو خط میں شرط عائد کر دی

وزیراعظم کا ویژن نواز شریف کا اے سی بند کرنا ہے ،مریم اورنگزیب

سرکاری سکولوں میں رٹاسسٹم سے چھٹکارے کیلئے ابتدائی طور پرائمری لیول پر اردو میں تعلیم دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ نے گریڈ 5کے بورڈ امتحان کے خاتمے اور اساتذہ اور ان کے اہل خانہ کیلئے صحت انصاف کارڈ جاری کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ضلع میں چیف منسٹر ایوارڈ سکیم کے تحت بہترین مرد اور خواتین اساتذہ کے لئے5لاکھ روپے نقد انعام اورتعریفی سرٹیفکیٹس دیئے جائیں گے جبکہ سکولوں میں بہترین خدمات سرانجام دینے پر ہیڈمسٹریس کو نقد انعام بھی دیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے ہر ضلع میں ایک سکول قابل ذکر تعلیمی خدمات سرانجام دینے والے استاد کے نام سے منسوب کرنے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہیومن ریسورس مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے ذریعے اساتذہ کا سروس ریکارڈ آن لائن مرتب کیا جا رہا ہے اور اساتذہ کیلئے پیپرلیس مینجمنٹ کا اہتمام کیا جا رہاہے۔ تحصیل کی سطح پر اساتذہ کی ٹریننگ کیلئے ماڈیولز تیار کئے گئے ہیں۔ اساتذہ کیلئے جرمانے کے بغیر 25اتفاقیہ چھٹیاں لینے کے عمل کو یقینی بنایا گیا ہے۔ اسی طرح محکمہ تعلیم کے زیر اہتمام 4لاکھ اساتذہ کرام کیQAED میں ٹریننگ کا اہتمام کیا گیا ہے۔ایلیمنٹری کالجز میں ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے اساتذہ کو ٹریننگ دی جا رہی ہے۔اساتذہ کے لئے نئی Skills Methedology کی پروفیشنل ڈویلپمنٹ کا پروگرام ترتیب دیا گیا ہے۔ تعلیم و تدریس کی بہتری کیلئے نیوڈیل پالیسی کا آغاز کیا گیاہے۔ اساتذہ کی بہتری کیلئے پنجاب ایجوکیشن پروفیشنلز سٹینڈرڈ کونسل بل لا یا جا رہا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ 10اضلاع میں 100ماڈل سکولز کا قیام عمل میں لایا جائے گا جبکہ 13اضلاع میں پرائمری لیول پر 2500 نئے کلاس رومز کی تعمیر جا ری ہے۔ سکولوں میں 1000سائنس لیب، 1000کمپیوٹر لیب اور 400لائبریریز بنانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ ارلی چائلڈ ہڈ ایجوکیشن پلان کے تحت 615 نئے کلاس رومز کی تعمیر کی جائے گی۔

انہوں‌نے کہا کہ سرکاری سکولوں کے طلبا کو سالانہ 4ارب روپے سے زائد مفت کتابیں فراہم کی جاتی ہیں۔ تعلیمی اداروں کے باہر منشیات بیچنے والوں کی سرکوبی کیلئے صوبہ بھر میں آپریشن کا آغاز کیا گیا ہے اور پنجاب بھر میں صرف 15 روز میں 770 کیس منشیات فروشوں کے خلاف درج کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں 10ہزار 800سکولوں کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے کا پروگرام بنایا گیا ہے۔ لاہور میں 100انصاف آفٹرنون سکولز اور 10موبائل سکولز کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ لاہور کے تقریباً اڑھائی لاکھ بچے سکول نہیں جاتے اور ان سکولوں کے قیام سے آؤٹ آف سکول بچوں کو داخلہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری کالجز میں 4500کالج ٹیچرز انٹرن کی خالی آسامیوں پر بھرتی کا حکم دے دیا ہے جبکہ400آسامیاں اقلیتوں اور خصوصی افراد کے لئے مختص کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ایک سال کے دوران 6 نئی جنرل یونیورسٹیاں اور 4 ٹیکنیکل یونیورسٹیاں بنائی جا رہی ہیں۔ قابل اساتذہ کرام کی یورپی ممالک میں ٹریننگ کیلئے سپیشل فنڈز مختص کئے جا رہے ہیں۔ پنجاب کے شعبہ تعلیم میں بھرپور تعاون پر برطانیہ کے بین الاقوامی ترقی کے ادارے ڈیفڈ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ڈیفڈ کے تعاون سے پنجاب کے 2ہزار سکولوں میں اضافی کمرے تعمیر کئے جا رہے ہیں اور ان سکولوں میں سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے۔ ڈیفڈ نے سکولز کو بہتر بنانے اور شعبہ تعلیم کیلئے تقریباً 38 ملین پاؤنڈز فراہم کئے ہیں۔ ہماری حکومت نے سکول کونسلز کے لیے فنڈز میں کئی گنا اضافہ کیا ہے۔ ہماری حکومت نے کابینہ کی منظوری کے بعد سکول کونسلز کو 40سے 50لاکھ روپے فنڈز کا اختیار دیا ہے جبکہ ماضی میں سکول کونسلز کو 3 سے 5 لاکھ روپے ملتے تھے۔

صوبائی وزیر سکولز ایجوکیشن مراد راس نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ہمیں ہر موقع پر پورا سپورٹ کیا ہے جس پر میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ پنجاب حکومت نے اساتذہ اور تعلیمی سہولتوں کی بہتری کیلئے جو بھی نئے اقدامات کئے ہیں، اس میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی سپورٹ شامل ہے۔ ہمیں ای ٹرانسفر پالیسی کے حوالے سے بہت چیلنجز آئے لیکن ہم نے یہ کام کرکے دکھایا ہے۔ انشاء اللہ ایک برس کے اندر اساتذہ کے حوالے سے ہر چیز آن لائن کردی جائے گی۔ سکولوں میں اساتذہ اور طلبا کی تعداد کو حقیقت پسندانہ بنانے کیلئے کام کا آغاز کر دیا گیا ہے اور جلد ہی سکولوں میں اساتذہ کی کمی دور کر لی جائے گی۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ بچوں کو پڑھانے پر پوری توجہ دیں۔ ہم ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔ سیکرٹری سکولز ایجوکیشن ارم بخاری نے کہا کہ ہر سال صوبے کے ایک ٹیچر کو ٹیچر آف دی ایئر کا ایوارڈ دیا جائے گا اور اس ایوارڈ کی انعامی رقم 10 لاکھ روپے ہوگی جبکہ ٹیچر آف دی ایئر کا ایوارڈ حاصل کرنے والے ٹیچر کی تصویر صوبائی وزیر تعلیم اور سیکرٹری تعلیم کے دفاتر میں آویزاں کی جائے گی۔ تقریب سے اساتذہ کرام نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں اساتذہ کرام، طلبا و طالبات، ماہرین تعلیم اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی،

Leave a reply