کہتے ہیں کہ ناشتہ ہماری اچھی صحت کے لئے بہت ضروری ہے تاہم کئی لوگ دن میں ناشتہ کرنے کی بجائے سیدھا دن میں کھانا کھانے کو اہمیت دیتے ہیں جس سے کئی افراد کا مکمل دن جسمانی طور پر سستی روی سے گزرتا ہے دنیا بھر کے ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ ناشتی ہماری جسمانی صحت کے لئے بے حد ضروری ہے اور وہ افراد جو ناشتہ نہیں کرتے وہ بڑھتی عمر کے ساتھ کئی مرض میں مبتلا ہو سکتے ہیں لیکن یا آپ جانتے ہیں ایسی بہت سی غذائیں جنھیں نہار منہ کھانا صحت کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے ہم یہاں ان چیزوں کا ذکر کریں گے کہ کون سی چیزیں نہار منہ کھانی چاہیئں اور کن سے پرہیز کرنا چاہیئے
وہ غذائیں جنھیں نہار منہ نہیں کھانا چاہیئے: نہار منہ پیسٹری اور کیک جیسی غذاؤں سے پرہیز کرنا چاہیئے جو کہ خمیر وغیرہ سے تیار کی جاتی ہیں کیونکہ یہ غذائیں نہار منہ پیٹ کے لئے انتہائی نقصان دہ ہیں ان سے معدے اور آنتوں میں تکلیف اور گئس کے مسائل پیش آ سکتے ہیں
مٹھائی: صبح اٹھ کے نہار منہ مٹھائی کھانا یا میٹھا کھانا پتے کے لئے نقصان دہ ہے اس کے علاوہ شوگر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے میٹھا انسولین کی سطح بڑھادیتا ہے جس کے نتیجے میں لبلبے پر بوجھ میں اضافہ ہو جاتا ہے جو بعد میں شوگر کی وجہ بھی بن سکتا ہے
دہی: دہی ویسے تو بے شمار فوائد سے بھر پور ہے اور بچپن سے ہمیں یہی بتایا اور پڑھایا جاتا ہے کہ خالی پیہٹ دہی کھانے کے بے شمار فوائد ہیں لیکن یورپین ماہرین کی تحقیق سے یہ بات سامنے ہے جو کہ کافی حیران کن ہے اس کا چرچا پاکستانی ڈاکٹرز بھی کر رہے ہیں یورپی ماہرین کے نطابق اگر نیار منہ دہی کھایا جائے تو پیٹ میں ہایئڈروکلورک ایسڈ پیدا ہو سکتا ہے جو آپ کے پیٹ میں موجود لیکٹک ایسڈ بیکٹیریا کو ختم کر دیتا ہے جو آپ کے جسم کے لئے فائدہ مند ہیں اس لئے خالی پیٹ دہی کھانا فائدہ مند نہیں نقصان دہ ہے ناشتہ کرنے بعد چند چمچ دہی کھا لیں یا ناشتے کے بعد 2 گھنٹوں کے اندر دہی کھا لیں یہ آپ کو نہار منہ دہی کھانے سے زیادہ فائدہ دے گا
امرود: امرود میں خام ریشہ موجود ہو تا ہے جس کو نہار منی کھانے سے بلغم کی جھلی متاثر ہوتی ہے اسی لئے اسے خالی پیٹ کھانا درست نہیں
ٹماٹر: ٹماٹر میں ٹینک ایسڈ کی کقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس کو نہار منہ کھایا جائے تو معدے میں تیزابیت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور اس تیزابیت سے گیسٹرک ایسڈ بھی ہو سکتا ہے
کھیرا یا دوسری ہری سبزیاں: کچی سبزیوں میں امائنو ایسڈ کی مقدار میں پایا جاتا ہے جو خالی معدے کے لئے کافی نقصان دہ ہے ان سبزیوں کو خالی پیٹ کھایا جائے تو سینے میں جلن اور پیٹ درد کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے
کیلا: خالی ہیٹ کیلا کھانے سے جسم میں میگنیشئم کی مقدار بڑھ سکتی ہے جو کہ خون میں شامل ہو کر دل کے لئے بےحد نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے لیکن ماہرین کے مطابق جسم میں میگنیشیم کی مقدار نقصان دہ تب ہوتی ہے جب آپ ایک ہی دن میں 400 تک کیلے کھا لیں لیکن دنیا میں ایسا ہی کوئی انسان ہو گا جو ایک ہے دن میں اتنی مقدار میں کیلے کھا سکے لیکن پھر بھی احتیاط کریں اور خالی پیٹ کیلا کھانے سے اجتناب کریں
مصالحے: صبح خالی پیٹ مصالحے دار کھانا کھانے سے معدے اور سینے کی جلن کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اس کے علاوہ مصالحے دار کھانا کھانے سے نظام انہضام کے مسائل بھی پیدا کر سکتے ہیں
کولڈ ڈرنکس: خالی معدے کولڈ ڈرنکس کا استعمال پیٹ تک پہنچنے والے خون کی رفتار کو ہلکا کر دیتا ہے جس کے باعث کھانے کو ہضم ہونے میں وقت لگتا ہے اور دیگر مسائل کا خطرہ بڑھ سکتا ہے
ترش پھل: ترش پھلوں میں پایا جانے والا ایسڈ خالی پیٹ کھانے سے سینے کی جلن کا باعث بنتا ہے اور ان سے گیسٹرک السر کا مسئلہ بھی پیدا ہو سکتا ہے

نہار منہ کھائی جانے والی غذائیں:
دلیہ: دلیہ ہائڈرو کلورک ایسڈ سے حفاظت کا کام کرتا ہے دلیہ میں فائبر بھی موجود ہوتا ہے جو کولیسٹرول کی چظھ کو کم کرنے میں کار آمد ہے
جو کا دلیہ: جو کا دلیہ جسم سے ٹاکسن ایسڈ کی مقدار کم کرتا ہے اسے نہار منہ کھانے سے بہت دیر تک آسودگی کا احساس رہتا ہے
گندم سیاہ: گندم سیاہ معدے کے لئے نہایت بہترین غذاہے اس میں پروٹین آئرن اور وٹامنز کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے
تخم گندم: تخم گندم جسم میں وٹامنز ای اور فولک ایسڈ پیدا کرتا ہے اس کے علاوہ اس کے استعمال سے نظام ہاضمہ بہتر انداز میں کام کرتا ہے
انڈے: کئی ڈاکٹروں کے مطابق صبح ناشتے میں انڈا کھانے سے خود بخود کیلوریز میں کمی آتی جاتی ہے
تربوز: تربوز میں لائیکوپن کی زیادہ مقدار موجود ہے جو آنکھوں اور دل کے لئے موثر ہے
بلیو بیریز: حالیہ تحقیق کے مطابق بلیو بیریز روزانہ کھانے سے یادداشت بلڈ پٔریشر اور میٹابولزم کے نظام میں بہتری آ سکتی ہے
خمیر کے بغیر اناج کی روٹی: انج کی روٹی کو کھانا بہترین وقت نہار منہ ہے اس میں کاربوہائیڈریٹ اور دیگر غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں
میوہ: ناشتے میں میوہ کھانا نظام ہاضمہ بہتر بناتا ہے شہد جس مکو چست رکھنے میں مدد دیتا ہے دماغ کو تیز کرتا اور جسم میں انرجی پیدا کرتا ہے
ایک برطانوی تحقیق کے مطابق جو لوگ ناشتے میں مخلتف چیزوں کا استعمال کرتے ہیں ان میں کمر بڑھنے یا ًوٹاپے کا امکان 90 فیصد تک بڑھ جاتا ہے جبکہ امراض قلب کا خطرہ بھی ہوتا ہے یہ اشیاء بھی مندرجہ ذیل ہیں
غذائیت بخش غذا سے دوری : اگر آپ شوگر کے مریض ہیں تو صبح کا ناشتہ تگڑا ہو نا چاہیئے کیونکہ زیادہ اور غذائیت سے بھر پور ناشتے کا استعمال معمول بنا لینا کچھ ہفتوں میں بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے کچھ عرے پہلے کی تحقیق کے مطابق پروٹین سے بھر پور ناشتہ بھوک بڑھانے والے ہارمونز کی سطح کم کرتا ہے
ناشتہ دیر سے کرنا : اگر آپ کو صبح اٹھ کر بھوک نہیں لگتی تو اہنی غذائی عادات کا جائزہ لیں ممکنہ طور پر آپ رات بہت زیادہ کھاتے ہوں گے تاہم اگر صبح بھوک نہ بھی لگے تو بہتر یہی ہے کہ اٹھتے ہی کچھ نہ کچھ کھا لیں چاہے ایک سیب ہی ہو تاکہ جسمانی میٹابولزم اپنا کام شروع کر دے
جلد بازی: اگر آپ کو دفتر یا کہیں جانے کی جلدی ہے اور کچھ بھی اٹھا کر کھا لیتے ہیں تو یہ عادت آپکا پیٹ بھرنے کے لئے ناکافی ثابت ہوتی ہے جس کے نتیجے میں جلد دوباری بھوک لگنے لگتی ہے اور بازار کی ناقص اشیاء کا استعمال کرتے ہیں جو کہ موٹاپے کا باعث بنتی ہیں جبکہ تیز تیز چبا کر خوراک کو نگلنا بھی نظام ہاضمہ پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے
چکنائی سے پاک دودھ کا استعمال:چکنائی سے پاک دودھ کا استعمال وزن کم کرنے کے لئے انتہائی موثر انتخاب محسوس ہو تا ہے مگر جسم کو اس صورت میں کیا فائدہ ہوگا جب وہ اسے ہضم ہی نہیں کر سکے گا عام دودھ ناشتے کے لئے زیادہ بہتر انتخاب ہے جبکہ چکنائی سے پاک دودھ دن کے کسی اور وقت استعمال کرنا چاہیئے
فلیور ملک کا ستعمال : اگر تو آپ فلیور ملک یعنی بادام اور سویا یا ناریل کے دودھ کو عام دودھ کے صحت مند متبادل کے طور پر استعمال کرتے ہیں تو جان لیں کہ اگر ان میں مٹھاس شامل ہے تو کوئی فائدہ نہیں ہوتا لوگ ایسے فلیور ملک کی شکل میں زیادہ شکر جسم کا حصہ بنا لیتے ہیں جس کا انہیں احساس بھی نہیں ہوتا
پروٹین اور صحت مند چربی سے دوری : پروٹین جسم کو توانائی فراہم کرتی ہے جبکہ صحت مند چربی پیٹ بڑھنے اور بے وقت کی بھوک کی روک تھام کرتی ہے صحت مند چربی اور پروٹین سے بھر پور ناشتہ جیسے گریاں انڈے مکھن اور دہی جسم کے لئے بہترین ثابت ہوتا ہے
چائے یا کافی کا نہار منہ استعمال: خالی پیٹ چائے یا کافی کا استعمال جسم کے لئے بہت زیادہ تیزابی ثابت ہوتا ہے اور ناشتی کم کھانے پر مجبور کر کے دن بھر میں الم غلم اشیاء کے استعمال پر مجبور کر سکتا ہے اصل میں یہ عادت بھوک کی سطح توانائی کی سطح اور توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کے لئے تباہ کن ثابت ہوتی ہے

Shares: