سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما کو کلین چٹ دے دی، نیب کیس ثابت کرنے میں ناکام ہو گیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق رہنما مسلم لیگ ن چودھری شیر علی کی بریت کےخلاف نیب کی اپیلیں خارج کر دی گئیں، سپریم کورٹ نے چودھری شیر علی کو کرپشن مقدمات میں کلین چٹ دےدی

سپریم کورٹ نے کہا کہ نیب چودھری شیر علی کےخلاف کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا،جن افراد کو زمینوں کی مبینہ غیر قانونی الاٹمنٹ کی گئی ان کاملزم سے تعلق ثابت نہیں ہو سکا، چیف جسٹس نے کہا کہ ایک گواہ نے بھی نہیں کہا کہ چودھری شیر علی کےخلاف دباوَ میں بیان دیا،نیب کے اپنے گواہ ہی ایسا کہیں گے تو ملزم کو دفاع کی کیا ضرورت ،

اکیلی عورت لفٹ لے کر فرنٹ سیٹ پر کیسے بیٹھ گئی، عدالت کے ریمارکس

نفرت انگیزمواد پھیلانے کے مجرم کی بریت کی درخواست مسترد

سپریم کورٹ میں بحریہ ٹاؤن کی جمع ہونے والی رقم، وفاقی حکومت نے بڑا مطالبہ کر دیا

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے مزید کہا کہ ملزم کا کام اپنے اثاثوں کو ثابت کرنا ہوتا ہے،جو اثاثے ملزم کے ہیں ہی نہیں وہ ثابت کرنا نیب کی ذمہ داری ہے،

نیب کے مطابق چودھری شیرعلی نے میئر اور ایم این اے فیصل آباد کی حیثیت سے کرپشن کی اور اختیارات کا غلط استعمال کرکے سرکاری زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ اور فروخت کی ۔چودھری شیرعلی نے اپنے اختیار سے قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچایا ، ٹرائل کورٹ نے چوہدری شیرعلی کو 10 سال سزا اور دو کروڑ روپے جرمانہ کیا تھا،لاہور ہائیکورٹ نے اسے رہا کر دیا تھا جس پر نیب نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا،

آج سپریم کورٹ نے چودھری شیر علی کو کلین چٹ دے دی

Shares: