آزادی مارچ، وزیر اعظم عمران خان ڈٹ گئے، استعفیٰ دینے سے انکار

0
101

وزیراعظم عمران خان نے سینئر صحافیوں سے ملاقات میں کہا ہے کہ آزادی مارچ کے پیچھے اندرونی اور بیرونی طاقتوں کا ایجنڈا ہے ، مولانا کے مارچ سے کشمیر کاز کو نقصان ہو رہا ہے،

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کا چارٹر آف ڈیمانڈ واضح نہیں، حکومت کی مذاکراتی کمیٹی مولانا سے ملاقات کرے گی، اور شبہات کو گفت و شنید سے حل کرنے کی کوشش کی جائے گی، وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن کا ایک ہی مسئلہ ہے اور وہ ہے این آر او، گرفتار رہنماؤں کو آج باہر جانے کی اجازت دے دوں تو زندگی آسان ہو جائے گی،

امریکی اراکین کانگریس نے کشمیر سے متعلق بھارت سے کیا بڑا مطالبہ، اہم خبر

بھارت کی طرف سے متوقع جارحیت اور افواج پاکستان کی تیاریوں سے متعلق سوال پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر میں بری طرح پھنس چکا ہے ،بھارت پلوامہ جیسا ڈرامہ دوبارہ رچا سکتا ہے اور خدشہ ہے کہ بھارت آزاد کشمیر پر حملہ کرے ،آ رمی چیف کوکہاہےفوج کومکمل طورپرتیاررکھیں، اور اگر بھارت نے کوئی بھی جارحیت کی تو بھرپور جواب دیں گے، کشمیر پر پاکستان کی پوزیشن سے متعلق وزیر اعظم نے کہا مسئلہ کشمیر پر دنیا کی طرف سے تاریخی ردعمل آ رہا ہے اور دفتر خارجہ کی کوششیں رنگ لا رہی ہیں،

سابق وزیراعظم نواز شریف اور شریف فیملی سے متعلق سوال پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ نواز شریف کو بہترین علاج کی سہولیات فراہم کی جائیں، اور شہباز شریف کہتےہیں نوازشریف کو کچھ ہوا تو ذمہ دار عمران خان ہوں گے، ‏میں کوئی عدالت یا ڈاکٹر نہیں، وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ نوازشریف کا بیرون ملک علاج کا فیصلہ عدالت نے کرناہے، اور اگر مریم نوازنے ملاقات کرنی ہےتو وہ فیصلہ بھی عدالت کرےگی،

مولانافضل الرحمن پاکستان کوبدنام کروارہے ہیں ، اہم وفاقی وزیربول اٹھے

Leave a reply