سانحہ ساہیوال کے ملزمان کی بریت کو پنجاب حکومت کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے،

مولانا فضل الرحمن کی زیرقیادت مارچ کو اسلام آباد آنے دینا ہے یا نہیں؟ فیصلہ ہو گیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایات پر پنجاب حکومت کی طرف سے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے، حکومت پنجاب نے ایڈیشنل پراسیکیوٹر عبدالصمد خان کے توسط سے لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی ہے جس میں ملزمان کی بریت پر اعتراض اٹھایا گیا اور کہا گیا ہے کہ یا تومقدمے کی تفتیش درست نہیں ہوئی یا پھرگواہوں نے اپنے بیانات تبدیل کر لیے ہیں، وزیراعظم کی ہدایات پر پنجاب حکومت کی طرف سے کی گئی اپیل میں فاضل عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ قانون کے تحت گواہوں کے بیانات تبدیل کرنے اور ناقص تفتیش پر ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے، اسی طرح یہ بھی کہا گیا ہے کہ سانحہ ساہیوال کے ملزموں کی بریت کا فیصلہ کالعدم قراردیا جائے،

این آر او ملے گا یا نہیں وزیر اعظم نے اعلان کردیا

واضح رہے کہ لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 24 اکتوبر کو سانحہ ساہیوال میں 4 افراد کے قتل میں ملوث پولیس اہلکاروں کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا تھا جس پر عوامی سطح پر سخت بے چینی دیکھنے میں آئی تھی، اس فیصلہ کے بعد پنجاب حکومت کی جانب سے اب لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی گئی ہے،

Shares: