مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف اور مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں بھی ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

ترکی اور ملائیشیا کے کشمیر پر بیانات، بھارت نے کیا کہا؟ اہم خبر آ گئی

تقریب کا اہتمام پاکستانی سفارتخانے میں کیا گیا ۔اس دوران قرآن خوانی کی گئی اور کشمیریوں کی آزادی اور ان پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خاتمے کے لیے دعائیں کی گئیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی سفیر محمد سائرس سجاد قاضی نے کہا کہ کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق صرف کشمیری عوام ہی کو ہے۔ بھارت نے آج تک اپنے اس وعدے کو پورا نہیں کیا اور کشمیری عوام پر طاقت کے بل بوتے پر اپنی حاکمیت قائم کررکھی ہے۔

ترکی نے بھی بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی بند کرنے کا مطالبہ کر دیا

سجاد قاضی نے تمام بین الا اقوامی پلیٹ فارمز پر پاکستان کے موقف کی کھل کر حمایت کرنے پر ترک حکومت اور ترک حکام کا شکریہ ادا کیا۔’

کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ، ترکی بھی میدان میں آگیا، بڑا اعلان کر دیا

اس موقع پر ترک پارلیمنٹ کے ممبر اور پارلیمنٹ میں ترکی پاکستان پارلیمانی دوستانہ گروپ کے چئیرمین علی شاہین نے کہا کہ مسئلہ کشمیر دنیا کے بڑے مسائل میں سے ایک ہے، اس مسئلے کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔ ترکی اس ضمن میں اپنے تعمیری کردار پر عمل درآمد کو جاری رکھتے ہوئے اپنی جدوجہد اور ذمہ داریوں کو پورا کرتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر، کشمیریوں کے لیے کسی جیل کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ اس سر زمین پر بھارتی افواج انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ترکی اور پاکستان کے درمیان قابلِ رشک تعلقات قائم ہیں اور دونوں ممالک ایک دوسرے کی بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر مکمل حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے ترکی کی جنگ نجات اور قبرص کی جنگ کے موقع پر ترک عوام کی حمایت اور پشت پناہی پاکستانی عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم اس کو کبھی بھی فراموش نہیں کر سکتے۔ہمارا بھی فرض ہے کہ ہم مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی کھل کر حمایت کریں۔

Shares: