یورپی وفد کی آمد کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ عام دنوں میں دکانیں چند گھنٹوں کے لیے کھلتی ہیں تاکہ کشمیری ضرورت کی اشیاء خرید سکیں۔ لیکن یورپی وفد کی آمد پر آج کوئی دکان نہیں کھلی۔

یورپی وفد کا دورہ مقبوضہ کشمیر، محبوبہ مفتی نے کیا یہ مطالبہ

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دکانیں نہ کھولنے کا مقصد کشمیریوں کی طرف سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف غم وغصہ کا اظہار تھا۔ اس موقع پر سڑکیں اور بازار سنسان نظر آئے۔سڑ ک کے کنارے کسی بھی کشمیری نے سٹال تک نہیں لگائے۔

دریں اثنا یورپی وفد کی مقبوضہ کشمیر آمد کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔صرف سری نگر میں 40مظاہرے کیے گئے۔ اس دوران مظاہرین اور بھارتی فوج میں جھڑپیں بھی ہوئیں۔ بھارتی فوج نے پرامن مظاہرین پر فائر نگ کی جس سے متعدد کشمیری زخمی ہو گئے۔

کس ملک کا وفد کل مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرے گا؟

یاد رہے کہ گذشتہ روز بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور قومی سلامتی مشیر اجیت دووال نے نئی دہلی میں یورپی پارلیمان کے 28 رکنی وفد سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران کشمیر کا معاملہ بھی زیربحث آیا۔مقبوضہ کشمیر میں جاری ترقیاتی کاموں پر بھی بات چیت کی گئی۔یورپی پارلیمان کا وفد کل مقبوضہ کشمیر جائے گا۔

اقوام متحدہ کا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اظہار تشویش

Shares: