میونسپل کمیٹی مظفرگڑھ میں بوگس بھرتی سکینڈل کا انکشاف، سابق چیف آفیسر زوہیب حمید نے اپنے بھائی اور فنانس آفیسر کاشف منیر نے بھی اپنے بھائی کو جعلی آڈر پر بھرتی کرکے خانگڑھ میونسپل کمیٹی تبادلہ کراکر بھیج دیا، بوگس بھرتی ہونیوالے ملازمین کو جعلی پے سلپ پر تنخواہیں دینے کا بھی انکشاف تفصیل کے مطابق میونسپل کمیٹی مظفرگڑھ اور خانگڑھ بوگس بھرتی سکینڈل کا انکشاف ہوا ہے جس میں سینٹری انسپکٹر محمد رمضان کے بیٹے مغیرہ رمضان کو جعلی آڈر پر بھرتی کرکے تنخواہ دینے کے علاؤہ میونسپل کمیٹی مظفرگڑھ کے سابق چیف آفیسر زوہیب حمید نے بھی اپنے بھائی شعیب حمید کو بھرتی کرکے خانگڑھ میونسپل کمیٹی تبادلہ کرکے بھیج دیا اور تنخواہ وصول کرنا شروع کردی جبکہ خانگڑھ میونسپل کمیٹی میں ایڈیشنل چارج پر تعینات کاشف منیر نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوتے ہوئے اپنے بھائی آصف منیر کو دائرہ دین پناہ میونسپل کمیٹی میں بھرتی کرتے ہوئے اسکو بھی تبادلہ کراکر خانگڑھ میونسپل کمیٹی بھیج دیا ہے۔ دلچسپ امر یہ بھی ہے کہ میونسپل کمیٹیوں میں اعلی عہدے پر تعینات ان افسران نے جہاں قانون کی دھجیاں اڑائی ہے وہیں اپنے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب کو بوگس بھرتی سکینڈل میں ماموں بناتے ہوئے جعلی این او سی کے زریعے تبادلہ کے احکامات حاصل کیے ہیں۔ جبکہ ان افسران کے بوگس بھرتی ہونیوالے قریبی رشتے داروں کے نام پر تنخواہیں بھی ملی بھگت سے حاصل کی جارہی ہے اور یہ بوگس بھرتی کرنیوالے ملازمین ایک دن بھی دفتر میں حاضری لگانے کے لیے نہ آئے ہیں۔ دوسری طرف میونسپل کمیٹی خانگڑھ کے کرپٹ افسران نے سینٹری ورکرز کی تنخواہوں میں بھی کرپشن کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور اس وقت میونسپل کمیٹی خانگڑھ میں 51سینٹری ورکرز تعینات ہے لیکن 31 ورکرز حاضر ہوتے ہیں جن سے کام لیا جاتا ہے باقی بھرتی سفید پوش 20سینٹری ورکرز کی تنخواہیں بااثر سیاسی افراد کے کارندوں کو خوش کرنے اور اپنی جیب گرم کرنے میں خرچ کی جاتی ہے۔ جبکہ بوگس بھرتی سکینڈل منظرعام پر آنے کے بعد کاروائی سے بچنے کے لیے کرپٹ افسران نے بااثر سیاسی افراد کے زریعے ضلعی انتظامیہ کے اعلی آفیسر اور ایڈمنسٹریٹر پر دبائو ڈلوانا بھی شروع کردیا ہے۔ میونسپل کمیٹی مظفرگڑھ اور خانگڑھ میں جاری کرپشن اور بوگس بھرتیوں کے زریعے حکومت کو پہنچائے جانیوالے لاکھوں روپے کے نقصان پر تمام حلقوں نے زمہ داران کے خلاف فوری مقدمات درج کرکے کرپٹ افسران کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Shares: