لاہور: راتوں رات سینکڑوں کی تعداد میں سکھ پاکستان پہنچ گئے ، دوسری طرف بھارت کو اس وقت بہت زیادہ پریشانی لاحق ہے کہ سکھ پاکستان کو اپنا دو سرا گھر سمجھنے لگے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ بھارت سکھوں کو پاکستان آنے کے لیے مطلوبہ سہولتیں فراہم نہیں کررہا،باباگرونانک کے550 ویں جنم دن اورکرتارپور راہداری کی تقریبات میں شرکت کے لیےپندرہ سو سے زائد سکھ یاتری بھارت سےلاہور پہنچ گئے۔
ادھر اطلاعات کے مطابق واہگہ بارڈر پہنچنےپرچیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ ڈاکٹر عامراحمد،ڈپٹی سیکرٹری شرائنزعمران خان،ترجمان عامر ہاشمی اورپاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے پردھان سردار ستونت سنگھ نےبھارت سے آنے والے سکھ یاتریوں کا استقبال کیا،
ذرائع کے مطابق پارٹی لیڈر گرومیت سنگھ کی قیادت میں شریمنی گوردوارہ پربند ھک کمیٹی کےایک ہزار یاتری اور پارٹی لیڈر سرجیت سنگھ کی قیادت میں دہلی گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے 500 یاتری لاہور پہنچے ہیں، سکھ یاتری لاہورسےبراہ راست ننکانہ روانہ ہوں گے جہاں باباگرونانک کے550ویں جنم دن کی مختلف تقاریب میں اور نو نومبرکو کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے۔