آزادی مارچ،پرویز الہیٰ کے بعد وزیراعظم نے کس کو ٹاسک سونپ دیا؟ اہم خبر
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مولاناکا آزادی مارچ،اپوزیشن کے احتجاج کوپرامن منتشرکرنے کے لیے حکومت کی نئی اسٹرٹیجی سامنے آ گئی، مسلم لیگ ق کے رہنما چودھری پرویزالٰہی کے بعداسپیکراسدقیصرکوبھی بڑی ذمہ داری سونپ دی گئی،اسد قیصرکواپوزیشن سے مذاکرات کی کامیابی کے لیے نکات مرتب کرنے کا ٹاسک دے دیا گیا.
وزیراعظم نے قابل عمل اورقابل قبول نکات تیارکرنے کا ٹاسک اسدقیصرکو سونپا،وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ایسےنکات مرتب کیےجائیں کہ اپوزیشن کومذاکرات کی میزپربٹھاکر نتیجہ لیاجاسکے،نکات مرتب کرتےہوئےاسپیکراپوزیشن سےمشاورت بھی کریں گے،قانونی وآئینی ماہرین کی معاونت سےمتفقہ نکات تیارکیےجائیں گے،مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پلیٹ فارم مرتب کیاجائے گا،
آزادی مارچ کا ایک فرد دن میں کتنی روٹیاں کھاتا ہے؟ حیران کن خبر،دل تھام کر پڑھئے
مذاکرات کرنے ہیں تو استعفیٰ لاؤ، استعفیٰ کا بھی مطالبہ اور اداروں کی منتیں بھی، مولانا کا خطاب
دوسری جانب فضل الرحمان پہلے ہی جوڈیشل کمیشن اورپارلیمانی کمیٹی کے آپشنزکومسترد کرچکے ہیں , آزادی مارچ کے شرکاء بھی مولانا کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں تا ہم ایک شکوہ سامنے آیا ہے کہ مولانا کارکنان کو رات کو چھوڑ کر خود گھر چلے جاتے ہیں.
آزادی مارچ کے ڈی چوک جانے پر اعتراض کیوں؟ مولانا فضل الرحمان رو پڑے
ہجوم آگے بڑھا توتمہارے کنٹینرزکوماچس کی ڈبیا کیطرح اٹھا کرپھینک دیگا،مولانا کی دھمکی
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے شرکاء اسلام آباد میں پشاور موڑ کے قریب جمع ہیں، حکومت اور آزادی مارچ کے درمیان مذاکرات کے بعد جو معاہدہ طے پایا ہے اس کے مطابق آزادی مارچ کے شرکا ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مختص کردہ مقام تک ہی محدود رہیں گے۔