پارلیمنٹ میں خواجہ آصف نے حکومت کو کیا کیا نصیحتیں کر دیں

رہنما مسلم لیگ ن خواجہ آصف نے پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں سلیکٹڈ پروڈکشن آرڈر جاری کیے جاتےہیں،قومی اسمبلی میں یکسانیت نہیں ہے،اپوزیشن کی تحریک پر کارروائی نہیں کی جاتی،پروڈکشن آرڈر کےلیے اصولوں کو مدنظر نہیں رکھا جاتا،اقتدار کے کچھ تقاضے ہوتے ہیں.ارکان قومی اسمبلی ضمانت دیتے ہیں نوازشریف واپس آئیں گے،

خواجہ آصف کا کہنا تھا آئین اورایوان کی بالادستی کےلیےان رویوں کوترک کریں،آپ بھی غلطیاں دہرانے کی بجائے سبق سیکھیں،ثابت کیا کہ ہم نے ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھا ہے،یہ رویے لمبی اننگز کھیلنے والے نہیں ہوتے،لاافسرسے پھر پوچھا حکومتی موقف دیں،جواب آیا ان کا بھی یہی موقف ہے.لاافسرنےجواب دیانوازشریف مرجائےہمارا کیاجاتا ہے،عدالتی اہلکار نے لاافسرسےپوچھا درخواست ضمانت پر حکومت کا کیا موقف ہے، عدالتی اہلکار نے ماہر قانون سےپوچھا درخواست ضمانت پر حکومت کا کیا موقف ہے،نوازشریف کو اجازت دیں قسم اٹھا کر کہتا ہوں کہ وہ واپس آئیں گے،
وہ کردار اپنائیں جو اقتدار کو پائیدار بنائیں،

رہنما مسلم لیگ ن خواجہ آصف نے مزید کہا کہ دل بڑا کریں اور عہدے کےمطابق حرکات اپنائیں، عوام کی طاقت کو ذاتی اختلافات اور انتقام کی بھینٹ نہ چڑھائیں،اسپیکر قومی اسمبلی نوازشریف کی واپسی کی ضمانت دیں،ارکان قومی اسمبلی ضمانت دیتے ہیں نوازشریف واپس آئیں گے،آئین اورایوان کی بالادستی کےلیےان رویوں کوترک کریں،آپ بھی غلطیاں دہرانے کی بجائے سبق سیکھیں،

Shares: