ورجینیا: امریکی عدالتوں نے اپنی اسٹیبلشمنٹ کی درخواست پراہم فیصلہ سنا دیا ، اطلاعات کے مطابق امریکی عدالت نے سی آئی اے کے سابق افسر کو 19 سال قید کی سزا سنادی۔ سی آئی اے کے سابق افسر جیری شون شنگ لی کو ورجینیا کی عدالت نے سزا سنائی جس کے بعد شنگ لی امریکا کے ان تین سابق انٹیلی جنس افسران میں شامل ہوگئے جنہیں رواں سال چین کے لیے جاسوسی کرنے پر لمبی قید کی سزائیں سنائی گئیں۔

امریکی کمپنیاں بھی سی پیک سےاستفادہ کرسکتی ہیں:علی جہانگیرصدیقی

رائٹرز کے مطابق 55 سالہ شنگ لی 2007 میں سی آئی اے چھوڑ کر ہانگ کانگ منتقل ہوئے جہاں 2010 میں انہیں چین کے انٹیلی جنس افسران نے بطور سی آئی اے افسر حاصل کی جانے والی معلومات کے عوض ایک لاکھ ڈالر اور زندگی کی دیگر سہولیات فراہم کرنے کی پیشکش کی تھی۔ شنگ لی کی خدمات کے عوض 2010 سے 2013کے درمیان ان کے ذاتی بینک اکاؤنٹ میں ہزاروں ڈالرز منتقل بھی کیے گئے۔

افغان طالبان سے امن معاہدے کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں‌:متکبرٹرمپ کوجھکنا پڑگیا

امریکی اٹارنی جنرل نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ شنگ نے اپنے حلف کی پاسداری اور ملکی دفاع کی معلومات خفیہ رکھنے کی ذمہ داری نبھانے کے بجائے اپنے ملک کو فروخت کیا اور وہ غیر ملکی حکومت کا جاسوس بن گیا جب کہ اس دوران اس نے اپنے اس عمل سے متعلق تفتیش کاروں سے جھوٹ بھی بولا۔

لوٹنے والے بھی نبض شناس،گرفتارسرکاری ڈاکوکے حیرت انگیز انکشافات

امریکی محکمہ انصاف کے مطابق ایف بی آئی نے 2012 میں ہواوے میں اس ہوٹل کے کمرے کی تلاشی لی جہاں شنگ لی رہائش پذیر تھا، اس کمرے سے ایف بی آئی کو ایک ایڈریس بُک، دن بھر کی پلاننگ کی ڈائری اور ہاتھ سے تحریر شدہ کچھ نوٹس ملے جو اس نے سی آئی اے چھوڑنے سے قبل تیار کیے تھے۔امریکی محکمہ انصاف کے مطابق نوٹس میں انتہائی حساس معلومات شامل تھیں جن میں سی آئی اے کے اثاثوں کے نام، انتہائی اہم آپریشنل میٹنگز کے مقامات، فون نمبرز اور دیگر تفصیلات شامل تھیں۔

گاڑی دریائے پنجکوڑہ میں جا گری، 6 افراد جاں بحق

Shares: