اسلام آباد:مسلم لیگ ن اسلام آباد کا نائب صدر،شیخ داود”شاہین کیمسٹ”کا مالک جعلی ادویات کا سرغنہ نکلا، اطلاعات کےمطابق دارالحکومت اسلام آباد میں کسٹم حکام کی جانب سے معروف شاہین کیمسٹ کے گودام پر چھاپے کے دوران بڑی تعداد میں’جعلی‘ (فوڈ سپلیمنٹ) ادویات قبضے میں لینےکی خبریں سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں بڑی مقدار میں پکڑی جانے والی ادویات کے ان سٹیکرز پر ادویات کے نام اور ’میڈ ان یو ایس اے‘ لکھا ہوا تھا

دارالحکومت اسلام آباد میں کسٹم حکام کی جانب سے معروف شاہین کیمسٹ کے گودام پر چھاپے کے دوران بڑی تعداد میں ’جعلی‘ (فوڈ سپلیمنٹ) ادویات قبضے میں لینے کی خبروں کی تصدیق ہوگئی ہے اس حوالے سے ویڈیوز اور تصاویر سامنے آنے کے بعد اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر محمد حمزہ شفقات کی جانب سے ایک ٹویٹ کے ذریعے اس معاملے کی تصدیق کی گئی ہے۔

اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’جی ہاں یہ درست خبر ہے۔ کسٹم اہلکار اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ہم بھی اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔ جلد اس حوالے سے مزید آگاہ کریں گے۔‘

پاکستان مسلم لیگ ن اسلام آباد کے نائب صدر شیخ داود مریم نواز کے بہت قریبی بتائے جاتے ہیں‌ اور یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ پچھلے دور حکومت میں‌ مریم نواز اورمسلم لیگ کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹرطارق فضل چوہدری کے کار خاص جانے جاتے تھے اور شیخ‌داود کے جعلی ادویات کے نیٹ ورک”شاہین کیمسٹ”کومریم نواز اورڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی خصوصی شفقت بھی حاصل تھی

خیال رہے کہ ادویات کے کاروبار میں شاہین کیمسٹ ایک بڑا نام ہے اور عام تاثر یہی ہے کہ یہاں سے غیرملکی ادویات اصلی ملتی ہیں۔گذشتہ رات سوشل میڈیا پر چند ویڈیوز اور تصاویر گردش کر رہی تھیں جن میں کسٹم اہلکار ایک گودام میں ادویات کی خالی بوتلیں اور سٹیکرز دکھا رہے تھے۔ان سٹیکرز پر ادویات کے نام اور ’میڈ ان یو ایس اے‘ لکھا ہوا تھا۔

ان ادویات کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ کسٹم ٹیم کے ’چھاپے کے دوران کروڑوں روپے کی نان کسٹم پیڈ ایمپورٹڈ ادویات‘ کو قبضے میں لیا گیا ہے۔یہ چھاپہ کسٹم کی ایڈیشنل کلیکٹر عائشہ وانی کی نگرانی میں مارا گیا۔

کسٹم اہلکاروں کاکہنا ہے کہ ’یہ ادویات کی خالی بوتلیں ہیں جنھیں یہیں بھرا جاتا ہے اور ان پر غیرملکی (میڈ ان یو ایس اے) ادویات کے لیبل لگائے جاتے ہیں۔‘ ان ویڈیوز کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے شاہین کیمسٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ساتھ میں افسوس کا اظہار بھی کیا۔

اسلام آباد اور راولپنڈی کے زیادہ تر صارفین کہتے ہیں‌ کہ ’شاہین کیمسٹ کو تو سب سے زیادہ قابل بھروسہ سمجھا جاتا تھا۔‘لیکن اس شخص نے بھرپورسیاسی تعلقات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کئی سالوں سے انسانوں کی جانوں‌سے کھیلنے کا دھندہ اختیار کررکھا تھا

کنور معیز خان نے اپنی ٹویٹ میں کسٹم اہلکاروں کے چھاپے کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے ساتھ میں لکھا: ’شاہین کیمسٹ کی تمام برانچز کو بلیک لسٹ قرار دے کر بند کر دیا جانا چاہیے۔ یہ اپنے منافع کے لیے ہماری جانوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔‘

جاوید اقبال نامی صارف نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’اگر شاہین کیمسٹ وفاقی دارالحکومت میں کئی سالوں سے لوگوں کو دھوکا دے رہا ہے تو ہم دیگر سٹورز کے بارے میں کیا کہہ سکتے ہیں۔ ہم نیچے سے اوپر تک سب کرپٹ ہیں۔ نہ تو ادویات اور نہ ہی دودھ خالص ہیں۔ لوگ جائیں کہاں؟‘

اسی طرح مارگلہ ہلز نامی ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک تصویر شائع کی گئی ہے جس کے ساتھ انھوں نے ڈپٹی کمشنراسلام آباد کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا ہے: ’یہ تصویر آج کی ہے۔ شاہین کیمسٹ وہی ادویات فروخت کر رہا ہے اور کسی کو کوئی پروا نہیں۔ ان میں سے ایک سپلیمنٹ بچوں کے لیے ہے۔ میں نے دوکان کے ایک اہلکار سے پوچھا تو انھوں نے کہا کہ اگر کوئی مسلہ ہوتا تو ہم کیوں فروخت کر رہے ہوتے۔‘

Shares: