وزیر خارجہ کو آج پھر کشمیر یاد آ گیا، کشمیر کے حوالہ سے اگلا لائحہ عمل قریشی نے بتا دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس منگل کو چیئرمین کمیٹی سینیٹر مشاہد حسین سیّد کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اجلاس میں خصوصی شرکت کی۔ وزیر خارجہ نے اراکین کمیٹی کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال اور وزارت خارجہ کی طرف سے اب تک نہتے کشمیریوں پر جاری مظالم کو بین الاقوامی فورمز پر اجاگر کرنے کے لئے کی جانے والی کاوشوں اور صدر سیکورٹی کونسل، صدر جنرل اسمبلی اور سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کو لکھے گئے اپنے حالیہ خطوط کی تفصیلات سے بھی اراکین کمیٹی کو آگاہ کیا۔
افغان طالبان مجھ سے ملنا چاہتے تھے لیکن کسی ملک کو اعتراض تھا، وزیراعظم
کشمیر پر دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے آ سکتی ہیں،وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ میں خطاب
سعودی ولی عہد اور امریکی صدر نے ایران سے ڈٰیل کرنے کا کہا، وزیراعظم
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم اپنے سفارتخانوں کے ذریعے اب تک 400 روابط کر چکے ہیں اور مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کو بین الاقوامی سطح پر پہنچا رہے ہیں، اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران او آئی سی کنٹکٹ گروپ کے اجلاس میں بھرپور انداز میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ، برطانیہ اور دیگر ممالک میں مقیم کشمیریوں کا کردار قابل تحسین ہے جنہوں نے اپنے روابط کے ذریعے ”اپنے حق، حق خودارادیت“ کی آواز امریکی کانگریس اور دیگر فورمز تک پہنچائی، آج مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال یورپی یونین، امریکی کانگریس، فرنچ پارلیمنٹ سمیت دنیا بھر میں زیر بحث ہے جو ہماری سفارتی کاوشوں کی مظہر ہے۔ برطانیہ میں الیکشن کمپین کے دوران کشمیر پر بات ہو رہی ہے جو بہت حوصلہ افزاءامر ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اورسلامتی کونسل کے صدر کو خط لکھ دیا ہے
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے کشمیریوں کو بھارتی استبداد سے نجات دلانے اور ہندوستان کے جھوٹے پروپیگنڈہ کو بے نقاب کرنے کےلئے ہر فورم پر جائیں گے، ہم نے ہندوستان کی طرف سے دراندازی کے جھوٹے الزامات کو بے نقاب کرنے کیلئے پوری ڈپلومیٹک کور کو ان جگہوں پر لے گئے جن کی طرف بھارت نے اشارہ کیا، ہم بین الاقوامی سیمینار کے انعقاد کا فیصلہ کر چکے ہیں جس میں ہم دنیا بھر سے ماہرین، ڈپلومیٹس کو مدعو کریں گے جس کے ذریعے ہم دنیا کو مقبوضہ کشمیر سے متعلق اصل حقائق سے آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسلاموفوبیا کے خلاف ملائیشیا، ترکی اور قطر کے ساتھ مل کر مشترکہ لائحہ عمل طے کر رہے ہیں تاکہ اسلام کا اصل تشخیص دنیا کے سامنے لایا جا سکے، ہم خطہ میں قیام امن کیلئے سہولت کاری کا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کرتارپور راہداری کھولنے پر دنیا بھر کے 14 کروڑ سکھوں نے پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔