اترپردیشن :مسلم مخلاف شہریت بل ، بھارت میں بغاوت کی کیفیت کے سا تھ ہی یو پی میں بی جے پی کو سخت مشکلات کا سامنا ہے اور سینکڑوں ارکان اسمبلی نے اپنی ہی حکومت اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق تقریبا 150 ارکان نے اسمبلی میں دھرنا بھی دیا ہے، جن میں حزب اختلاف کے ارکان اسمبلی نے بھی شرکت کی۔نائب وزیر اعلیٰ دنیش شرما ارکان اسمبلی کو منانے کی کوشش میں مصروف ہیں اور اسمبلی میں ودھیاک ایکتا (ایم ایل اے یکجہتی) زندہ باد جیسے نعرے گونج رہے ہیں۔
دراصل، غازی آباد سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے رکن اسمبلی نند کشور گوجر ایوان میں تقریر کر رہے تھے لیکن انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ نند کشور کا الزام ہے کہ انہیں غازی آباد پولس نے تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ وہ اس بارے میں اسمبلی میں اپنا مؤقف رکھنا چاہتے تھے لیکن انہیں ایوان کے اندر بولنے کی اجازت نہیں دی گئی
ایس پی ایم ایل سی آنند بھدوریا نے کہا کہ کل تک اسمبلی ملتوی ہونے کے بعد بھی، بی جے پی کے 100 سے زیادہ ایم ایل اے اپنی ہی حکومت میں نظرانداز ہونے کی وجہ سے ایوان میں دھنے پر بیٹھے تھے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت حزب اختلاف سمیت 200 سے زیادہ ایم ایل اے حکومت کی آمریت کے خلاف دھرنے پر بیٹھے ہیں، یعنی حکومت اقلیت میں ہے۔ امید ہے کہ وقت سے پہلے ہی عوام کو بدکاروں سے نجات دلا دی جائے گی۔