کرسمس کا تہوار، یوم قائد، لاہور میں سیکورٹی انتظامات کیسے رہے؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کی طرح لاہور میں بھی مسیحی برادری نے کرسمس کا تہوار روایتی جوش و جذبے سے منایا۔ اس حوالے سے شہر کے مختلف گرجا گھروں میں کرسمس کی مناسبت سے عبادات کی گئی اور مذہبی گیت گائے گئے۔ لاہور میں سب سے بڑی تقریب کیتھیڈرل چرچ میں منعقد ہوئی جس میں مسیحی خواتین، بچوں اور مرد حضرات نے بھرپور شرکت کی۔
بشپ آف لاہور عرفان جمیل نے ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعا کروائی۔ لاہور کی مرکزی کیتھیڈرل چرچ میں ڈین آف لاہور کیتھڈرل شاہد معراج اور پادری عمران سمیت دیگر شریک ہوئے۔ بشپ آف لاہور عرفان جمیل نے کرسمس کے حوالہ سے حضرت عیسٰی علیہ السلام کی تعلیمات پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر خصوصی گیت بھی پیش کئے گئے۔ سی سی پی او لاہور ذوالفقارحمید بھی کیتھیڈرل چرچ پہنچنے اورسکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ ذوالفقار حمید نے پنجاب پولیس کی جانب سے چرچ انتظامیہ کو پھول اور کیک پیش کیا۔
کیتھیڈرل انتظامیہ کے مطابق کرسمس اور نئے سال کے حوالے سے دعائیہ تقریبات کا یہ سلسلہ 31 دسمبر تک جاری رہے گا۔ کرسمس کے حوالے سے گلبرگ میں مکہ کالونی چرچ، سینٹ میری چرچ، کیتھیڈول چرچ، سیکرٹ ہارٹ چرچ سمیت شہر کے دیگر گرجا گھروں میں بھی خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا گیا
کرسمس اور قائد ڈے پر امن و امان برقرار رکھنے کیلئے لاہور پولیس نے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے، لاہور پولیس نے گرجا گھروں کو 3 درجاتی سکیورٹی فراہم کرنے کیلئے 6 ہزار اہلکار تعینات کئے۔ کرسمس کے موقع پر 25 دسمبر کی رات شروع ہونیوالی دعائیہ تقریبات سے لے کر رات گئے جاری رہنے والی تفریحی سرگرمیوں کی سکیورٹی پر پولیس اہلکار اور ٹریفک وارڈنز ڈیوٹی پر مامور رہے۔ سی سی پی او، ڈی آئی جی، ایس ایس پی، ڈویژنل ایس پیز گرجا گھروں کی سکیورٹی ڈیوٹی چیک کرتے رہے۔
قائداعظم کے پاکستان کی تکمیل کون کرے گا؟ وزیراعظم آزاد کشمیربول پڑے
بانی پاکستان کے یوم پیدائش پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے دیا کشمیریوں کو اہم پیغام
پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کا خواب کب پورا ہو گا؟ وزیراعلیٰ پنجاب نے کیا بڑا دعویٰ
بانی پاکستان کے یوم پیدائش پر وزیراعلیٰ سندھ نے دیا اہم پیغام
ہم ملک کو مستحکم، خوشحال اور ترقی یافتہ بنا سکتے ہیں؟ گورنر سندھ نے بتا دیا
قائداعظم کی کشمیر بارے کیا خواہش تھی؟ صدر آزاد کشمیر نے ایکبار پھر اظہار کر دیا
ڈی آئی جی آپریشنز رائے بابر سعید کے مطابق پولیس نے گرجا گھروں کے منتظمین اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کیساتھ مل کر سکیورٹی پلان تشکیل دیا۔ لاہور پولیس نے شہر کے 59 گرجا گھروں کو حساس قرار دیا تھا۔ پولیس نے پارکنگ اسٹینڈز گرجا گھروں سے دور بنوائے جبکہ ٹریفک وارڈنز نے رکاوٹیں لگا کر ٹریفک ڈائیورٹ کر دی۔ چرچ منتظمین کا کہنا تھا کہ رضا کار بھی پولیس کے ساتھ دیوٹی پر مامور ہیں۔ پولیس کی طرف سے مسیحی آبادی، گرجا گھروں کے اطراف میں سرچ آپریشن کئے گئے جبکہ ڈولفن، پیرو، ایلیٹ فورس کا گشت بھی بڑھا دیا گیا۔








